15 سالہ لڑکا آن لائن شوٹنگ گیم میں دس لاکھ پاؤنڈ جیت گیا

آن لائن شوٹنگ گیم ’فورٹ نائٹ‘ کے عالمی کپ میں کوالیفائی کرنے کے لیے دنیا بھر سے چار کروڑ سے زائد کھلاڑیوں نے قسمت آزمائی تھی۔

15 سالہ جیڈن ایشمن اپنی والدہ لیزا ڈالمین کے ہمراہ (تصویر: جو   ٹائڈی ٹوئٹر اکاؤنٹ)

ایک 15 سالہ برطانوی لڑکے نے آن لائن شوٹنگ گیم ’فورٹ نائٹ‘کے عالمی کپ کے مقابلوں میں دوسری پوزیشن حاصل کرکے دس لاکھ پاؤنڈ کی انعامی رقم جیت لی ہے۔

جیڈن ایشمن اور ان کے ڈچ ساتھی ڈاؤ روجو جانگ نے فورٹ نائٹ ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 20 لاکھ پاؤنڈ سے زائد انعامی رقم اپنے نام کی۔

اگرچہ یہ جوڑی آن لائن شوٹر گیم کے فائنل میں ناروے اور آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی جوڑی سے بہت کم مارجن سے ہار گئی، مگر ان کی کارکردگی کو بہت سراہا جا رہا ہے۔

ایسسیکس سے تعلق رکھنے والے جیڈن نے بی بی سی کو بتایا کہ نیویارک میں منعقد ہونے والے ای سپورٹس کے اس پہلے ورلڈ کپ میں اتنے آگے تک پہنچ جانے پر وہ خود حیران رہ گئے تھے۔

فائنل میں پہنچنے والے دیگر کھلاڑیوں کے برعکس جیڈن کو اس کھیل کے حلقوں میں چند لوگ ہی جانتے تھے اور سوشل میڈیا پر ان کو چند ہزار ہی لوگ فالو کرتے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سرے کاؤنٹی سے تعلق رکھنے والے ایک اور 15 سالہ برطانوی نوجوان بینجے فِش نے ڈبل مقابلوں میں 14 ویں پوزیشن حاصل کی ہے تاہم وہ ٹورنامنٹ کے سولو مقابلوں میں بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

تین روزہ ایونٹ کے مختلف مقابلوں میں 100 سے زیادہ فائنلسٹس حصہ لے رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں کوالیفائی کرنے کے لیے دنیا بھر سے چار کروڑ سے زائد کھلاڑیوں نے قسمت آزمائی تھی۔

مجموعی طور پر اس ٹورنامنٹ میں تین کروڑ ڈالر کی انعامی رقم دی جائے گی۔

اتوار کو فائنل مقابلے آرتھر ایش سٹیڈیم میں ہوئے جہاں یو ایس اوپن ٹینس بھی منعقد کیا جاتا ہے۔

دو سال قبل لانچ کی گئی آن لائن بیٹل رائل گیم نوجوانوں میں بہت مقبول ہے اور دنیا بھر میں اس گیم کو 25 کروڑ افراد کھیلتے ہیں۔

’ایپک گیمز‘ کی بنائی ہوئی اس آن لائن گیم میں 100 کھلاڑیوں کو ایک جزیرے پر چھپے ہوئے ہتھیاروں کی مدد سے ایک دوسرے کو اُس وقت تک ورچوئیلی ہلاک کرنا ہوتا ہے جب تک وہاں صرف ایک کھلاڑی زندہ نہیں بچ جاتا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل