فٹبال کی گورننگ باڈی فیفا اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ کس طرح معروف شیف ’سالٹ بے‘ نے قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ فائنل کے بعد پچ تک ’غیر ضروری رسائی‘ حاصل کی جہاں انہوں نے حیرت زدہ ارجنٹائن کے کھلاڑیوں کے ساتھ تصاویر بنوائیں جن میں فاتح ٹیم کے کپتان لیونل میسی بھی شامل تھے جو شیف کے پرجوش رویے کو دیکھ کر پریشان ہو گئے تھے۔
ترکی سے تعلق رکھنے والے سالٹ بے، جن کا اصل نام نصرت گوکچے ہے، کو قطر میں اتوار کو ہونے والے فائنل کے بعد ٹرافی کو تھامے اور اسے چومتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا تھا۔
ترک شیف کو دو بار میسی کا بازو پکڑنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس پر میسی نے ناگواری کا اظہار کیا تھا۔
وہ پچ پر اینگیل ڈی ماریا، لیسانڈرو مارٹینز کے ساتھ بھی تصاویر بناتے ہوئے پائے گئے، یہاں تک کہ انہیں ایک کھلاڑی کے تمغے میں اپنے دانت میں دبائے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فیفا کے قوانین کے مطابق ورلڈ کپ ٹرافی صرف ٹورنامنٹ کے فاتح کھلاڑی، فیفا کے عہدیداروں اور سربراہان مملکت کے پاس ہو سکتی ہے۔
فیفا کے ایک ترجمان نے بی بی سی کو بتایا: ’ایک جائزے کے بعد گورننگ باڈی اس بات کا تعین کر رہی ہے کہ کس طرح بعض لوگوں نے 18 دسمبر کو لوسیل سٹیڈیم میں اختتامی تقریب کے بعد پچ تک غیر ضروری رسائی حاصل کی تھی۔‘
ترجمان کے مطابق ’اس معاملے میں مناسب داخلی کارروائی کی جائے گی۔‘
39 سالہ سالٹ بے دنیا بھر میں لگژری ریستورانوں کی ایک چین کے مالک ہیں جن میں لاس اینجلس میں بیورلی ہلز اور لندن کا سوئش نائٹس برج بھی شامل ہیں۔
گوشت تیار کرنے اور پکانے کے دوران نمک چھڑکنے کی ان تکنیک انٹرنیٹ کی معروف میم بن چکی ہے۔
اس سے قبل ورلڈ کپ کے ایک میچ کے دوران انہوں نے فیفا کے صدر جیانی انفینٹینو کے ساتھ بیٹھے ہوئے اپنی ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی تھی۔