بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے کراچی جانے والی مسافر بس کے ضلع لسبیلہ میں پل سے نیچے گرنے سے 39 افراد ہلاک جبکہ چار زخمی ہو گئے۔
ضلع لسبیلہ کے علاقہ بیلہ کے اسسٹنٹ کمشنر حمزہ انجم نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات پیش آنے والے حادثے میں 39 ہلاکتیں اور چار افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ قومی شاہراہ پرپل سے گزرتے ہوئے کھائی میں گرنے کے بعد بس میں آگ لگ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ لاشیں جھلس جانے کے باعث ناقابل شناخت ہیں لہٰذا انہیں کراچی منتقل کر کے ڈی این اے کے ذریعے شناخت کے بعد لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بس شام کے بعد کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی اور رات ساڑھے تین بجے کے قریب پل سے نیچے گر گئی، جس کے بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی۔
حمزہ انجم کے مطابق بس میں 40 سے زیادہ مسافر سوار تھے اور حادثے کی وجہ بظاہر تیز رفتای نظر آتی ہے کیونکہ بس پل کے حفاظتی ستونوں سے ٹکرائی اور انہیں توڑتے ہوئے نیچے جا گری۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ بس کے اوپر رکھا ہوا ڈیزل تھا، امددادی کارروائی کا سلسلہ جاری ہے، حادثے میں بس کا عملہ بھی ہلاک ہو چکا۔
کوئٹہ اور کراچی کے درمیان موجود اس طویل شاہ راہ پر اکثر ٹریفک حادثات ہوتے رہتے ہیں جن میں درجنوں افراد جان سے جا چکے ہیں۔