عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر مری پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
شیخ رشید کو مری بھیجنے سے متعلق کیس کی سماعت ڈیوٹی مجسٹریٹ مس رفعت محمود نے کی اور عدالت نے انہیں کل دو بجے تک متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
اسلام آباد کچہری میں پیشی کے موقع پر شیخ رشید نے کمرہ عدالت جاتے ہوئے ہتھکڑی لگے ہاتھ لہراتے ہوئے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’فوج سے کبھی لڑائی نہیں لڑی، میں فوج کا ہوں اور پولیس میرے بھائی ہیں۔ میں نے دونوں فونز کے پاسورڈ پولیس کو دے دیے ہیں۔‘
شیخ رشید نے مزید کہا کہ ’مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا ہے میں 16 بار وزیر رہا ہوں، میری سیاسی ہمدردیاں بدلنا چاہتے ہیں، میں اس عمر پر ہمدردیاں نہیں بدلوں گا۔ رات مجھے ایک اہم شخصیت سے ملنے کا کہہ رہے تھے، میں نے انکار کر دیا۔‘
سماعت میں مزید کیا ہوا؟
سماعت کے آغاز پر شیخ رشید روسٹرم پر آ گئے انہوں نے کہا کہ ’ایس ایچ او وڑائچ اسلام آباد میں شراب کا کاروبار کرتا ہے، میں نے کسی پولیس اہلکار پر گن نہیں نکالی، میرے موبائل میں صحافیوں کے نمبر ہیں۔‘
اس کے بعد شیخ رشید کے وکیل علی بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کیا عدالت بطور ڈیوٹی جج سفری ریمانڈ لے سکتی ہے؟
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’چھاپہ کے وقت آبپارہ پولیس نے چیف کمشنر سے اجازت لی؟ کیا ہوم سیکریٹری کو بتایا گیا؟ میرے موکل کے گھر سے آپ نے لائسنسی اسلحہ برآمد کیا جس کا وہ ٹیکس دیتے ہیں۔‘
وکیل علی بخاری نے کہا کہ ’پولیس نے برآمدگی تو کچھ کرنی نہیں۔ اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ میرے موکل کی شیورٹی لے لیں۔ پہلے ریمانڈ مانگا جو مسترد ہو چکا بطور ڈیوٹی جج آپ بھی راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کریں۔‘
جج نے استفسار کیا کہ راہداری ریمانڈ مسترد ہونے کے فیصلے کی کاپی ہے؟ تو مری پولیس حکام نے جواب دیا کہ ’کوئی فیصلہ جاری نہیں ہوا، زبانی کلامی بات ہوئی۔‘
اس پر شیخ رشید نے کہا کہ ’میری تھانہ مری میں درج مقدمے میں پیشی ہو چکی ہے۔ مجھ سے جیل میں تھانہ مری میں درج مقدمے میں تفتیش ہو چکی ہے۔‘
وکیل استغاثہ عدنان نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ سے متعلق دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی عدالت سے صرف راہداری ریمانڈ کے حوالے سے معاملہ آیا ہے۔ شیخ رشید جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، شیخ رشید کو مری کی عدالت میں پیش کرنا ہے۔
تھانہ مری میں مقدمہ
چند دن قبل تھانہ مری میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید پر ایک اور مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ اسلام آباد پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید کو گرفتار کرنے گئے تو مزاحمت کی گئی۔ شیخ رشید سمیت تین افراد نے اسلح اٹھا لیا۔ مقدمے کے متن کے مطابق شیخ رشید اور مسلح افراد حملہ آور ہوئے ان کے پاس تین عدد گنز تھیں۔ شیخ رشید نے جان سے مارنے کی دھمکیاں دین، نازیبا الفاظ استعمال کیے۔
عمران خان کو نااہل کرانے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے: شیخ رشید
اس دوران کمرہ عدالت میں شیخ رشید نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’آج تک کسی نے مجھے سے موجودہ مقدموں کی تفتیش نہیں کی مجھ سے ہمیشہ سیاسی بات کی جاتی ہے یہ عمران خان کو نااہل کرانے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ باہر سے تین لوگ جیل میں مجھ ملنے آئے
جب کوئی ملنے آتا ہے تو آنکھوں پر پٹی اور ہاتھ باندھ دیے جاتے ہیں۔ یہ پی ٹی آئی کے اندر سے ایک اور پارٹی بنانا چاہتے ہیں۔ مجھے بھی وہ یہی کہہ رہے ہیں عمران کا ساتھ چھوڑو۔ یہ آئندہ عمران خان کو کسی صورت نہیں آنے دیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مجھے بتایا گیا صوبائی اور مرکز کے الیکشن اکٹھے ہوں گے۔‘