پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کرکٹ ٹیموں کے لاہور اور راولپنڈی میں میچز کے انعقاد پر نگران پنجاب حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے درمیان تاحال ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’حکومت پنجاب سکیورٹی اور کھانے کی مد میں 50 کروڑ روپے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ہم نے پانچ کروڑ ادا کر دیے جبکہ 45 کروڑ فرنچائزز کے مالکان ادا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔‘
اس معاملے پر جمعے کو کابینہ کے تین صوبائی وزرا اور ضلعی افسران کی ٹیم پی سی بی ہیڈ آفس آئی جہاں فرنچائزز کے مالکان بھی موجود تھے۔
حکومتی ٹیم نے پی سی بی حکام سے مذاکرات کے ذریعے ادائیگی پر انہیں آمادہ کرنے کی کوشش کی تاہم فریقین میں مذاکرات کے باوجود ابھی تک کوئی اعلان نہیں ہو سکا۔
حکومتی ٹیم واپس جانے لگی تو صوبائی وزیر جاوید اکرم سے صحافیوں نے پوچھا کہ کیا میچز لاہور اور راولپنڈی میں ہوں گے تو انہوں نے جواب دیا کہ ’انشااللہ‘ اور اس کے بعد وہ چلے گئے۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کلمہ چوک فلائی اوور کی تعمیر کے جائزہ دورے پر آج صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’پی ایس ایل میچز کی لاہور اور راولپنڈی میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس دوران کھلاڑیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھی غیر معمولی اقدامات کر رہے ہیں۔‘
محسن نقوی کے بقول ’جہاں تک پی ایس ایل کے دوران پی سی بی سے اخراجات لینے کا معاملہ ہے تو ہم نگران حکومت ہیں، فنڈ خزانے سے استعمال نہیں کر سکتے، نہ کابینہ اس کی منظوری دینے کو تیار ہے۔‘
اس معاملے پر پی سی بی کی جانب سے کوئی آفیشل موقف سامنے نہیں آیا۔ پی سی بی عہدیدار شکیل شیخ سے رابطے کی کوشش کی گئی مگر ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لاہور کے سپورٹس رپورٹر ابوبکر بلال نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پی سی بی حکام کی جانب سے سپورٹس رپورٹرز کو آگاہ کیا ہے کہ ’پی سی بی نے اس حوالے سے پلان بی بھی تیار کر رکھا ہے۔ جس کے تحت اتوار اور پیر کو ہونے والے میچز تو لاہور میں ہی ہوں گے لیکن اگر حکومت نے فنڈز کے بغیر میچ کرانے کی اجازت نہ دی تو لاہور میں ہونے والے نو میں سے سات اور راولپنڈی سٹیدیم میں شیڈول 11 میچ کراچی منتقل کر دیے جائیں گے۔‘
ابوبکر نے کہا کہ ’پی سی بی حکام کے مطابق انہوں نے ڈائریکٹر پی ایس ایل عثمان واہلہ کو انتظامات کے لیے کراچی پہنچنے کی ہدایت کر دی۔‘
خبر شائع ہونے تک وزیر اعلیٰ پنجاب آفس سے بھی اس معاملہ پر کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔
ابوبکر کے مطابق ’کل بروز ہفتہ وزیر اعظم شہباز شریف کی مداخلت پر معاملہ حل کرنے کی امید کی جا رہی ہے۔ بصورت دیگر پی ایس ایل کے پیر کے بعد ہونے والے میچز کراچی ہوں گے، ان دو میچز کے لیے ٹیمیں لاہور پہنچنا شروع ہو گئی ہیں۔