پی ایس ایل: لاہور میں دوران میچ سکیورٹی اور ٹریفک انتظامات مکمل

لاہور پولیس کے ڈی آئی جی آپریشنز افضال احمد کوثر کے مطابق پی ایس ایل 8 کے میچز کے دوران کھلاڑیوں کے علاوہ کرکٹ شائقین کی حفاظت کے لیے لاہور پولیس کے پانچ ہزار سے زیادہ اہلکار سکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔ 

6 فروری 2022 کی اس تصویر میں لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کے باہر پی ایس ایل 7 کے ایک میچ سے قبل سکیورٹی اہلکار پہرہ دے رہے ہیں (پی ایس ایل)

پی ایس ایل آٹھ کے لاہور میں اتوار سے شروع ہونے کے نو میچز کے لیے سکیورٹی پلان اور عوام کو ٹریفک کی دشواریوں سے بچانے کی غرض سے ٹریفک پلان تیار کر لیے گئے ہیں۔ 

لاہور کے ڈی آئی جی آپریشنز افضال احمد کوثر کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کے علاوہ کرکٹ شائقین کی حفاظت کے لیے لاہور پولیس کے پانچ ہزار سے زیادہ اہلکار سکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔ 

افضال احمد کوثر کے مطابق پی ایس ایل کے سکیورٹی پلان میں 11 ایس پیز، 34 ڈی ایس پیز، 94 انسپکٹرز کے زیر نگرانی 443 مرد اور 62 لیڈی کانسٹیبلز خدمات سرانجام دیں گے۔ 

اسی طرح ایلیٹ فورس کی 43، ڈولفن سکواڈ کی 107 اور پولیس ریسپانس یونٹ کی 58 ٹیمیں مخصوص علاقوں میں گشت کریں گی۔ 

ڈی آئی جی آپریشنز افضال احمد کوثر کے جاری کردہ لاہور کے سکیورٹی پلان کے مطابق ائیر پورٹ سے اسٹیڈیم کے گردو نواح سمیت مختلف مقاما ت پر ناکے لگائے گئے ہیں۔ 

پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے کیمروں کے ذریعے سڑکوں کی مسلسل مانیٹرنگ کی جائے گی، جبکہ سکیورٹی کے حوالے سے جاری کردہ ایس او پیز پر من و عن عمل کروایا جائے گا۔

پلان کے مطابق سٹیڈیم آنے والے شائقین کرکٹ کو چار درجاتی حصار سے گزارا جائے گا۔

سال 2009 میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کی بس پر لاہور کے قذافی سٹیڈیم جاتے ہوئے بارہ افراد نے حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں سری لنکن قومی کرکٹ ٹیم کے چھ کھلاڑی زخمی جبکہ چھ پاکستانی پولیس اہلکار اور دو شہری ہلاک ہوئے تھے۔

ٹریفک پلان

پی ایس ایل میچز کے دوران ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے سٹی ٹریفک پولیس نے الگ پلان ترتیب دیا ہے۔۔ 

سٹی ٹریفک پولیس آفیسر(سی ٹی او) کیپٹن (ر) مستنصر فیروز کے مطابق ڈویژنل افسران کی نگرانی میں 12 ڈی ایس پیز، 50 انسپکٹرز اور مجموعی طور پر ایک ہزار سے زیادہ ٹریفک اہلکار روٹ ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ 

غلط پارکنگ کے خاتمے کے لیے 20 فورک لفٹرز اور تین بریک ڈاؤنز بھی تعینات ہیں۔

سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ شائقین کرکٹ کے لیے گورنمنٹ کالج گلبرگ، لبرٹی پارکنگ اور ایل ڈی اے پلازہ میں پارکنگ سٹیڈز بنائے گئے ہیں۔

ہوٹل سے قذافی سٹیڈیم اور سٹیڈیم سے ہوٹل تک ٹیموں کی آمد و روانگی پر سڑکوں کو کم سے کم وقت کے لئے بند رکھا جائے گا۔

مال روڈ، جیل روڈ، کینال روڈ پر ٹیموں کی آمد و روانگی کے علاوہ ٹریفک معمول کے مطابق چلتی رہے گی۔ 

کیپٹن(ر) مستنصر فیروز کا کہنا تھا کہ ٹیموں کے گزر جانے کے فوراً رکاوٹیں ختم کر دائیں گی اور کسی بھی سڑک کو مستقل طور پر بند نہیں رکھا جائے گا۔ 

مال روڈ، جیل روڈ، کینال روڈ، فیروزپور روڈ، مین بلیوارڈ گلبرگ روڈ پر ٹریفک معمول کے مطابق چلے گی۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 مستنصر فیروز کا کہنا تھا کہ ٹریفک پلان کے مطابق مال روڈ، جیل روڈ کینال روڈ سے آنے والے شائقین کرکٹ فیروزپور روڈ سے گورنمنٹ کالج فار بوائز میں پارکنگ کر سکتے ہیں۔ 

 ٹھوکر نیاز بیگ سے آنے والے شائقین کرکٹ کیمپس پل برکت مارکیٹ، کلمہ انڈرپاس سے گورنمنٹ کالج فار بوائز میں پارکنگ کریں گے۔ 

 کینٹ، ڈیفنس، کیولری سے آنے والے فردوس مارکیٹ سے حسین چوک، لبرٹی پارکنگ اور سن فورٹ ہوٹل پارکنگ میں اپنی گاڑیاں پارک کر سکتے ہیں۔ 

قصور، کاہنہ ماڈل ٹاؤن سے آنے والے شائقین فیروزپور مین گیٹ اور سنٹرل پارک کے ساتھ ساتھ گورنمنٹ کالج میں گاڑیا کھڑی کر سکیں گے۔ 

اس کے علاوہ پیدل آنے والے شائقین فیفا گیٹ، لبرٹی اور گورنمنٹ کالج سے اسٹیڈیم میں داخل ہو سکیں گے۔ 

سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ شہریوں اور شائقین کرکٹ کو راستہ ایپ اور راستہ ایف ایم 88.6 کے ذریعے آگاہ رکھا جائےگا۔ 

باقی لاہور کا کیا بنے گا؟

انڈپینڈنٹ اردو نے لاہور پولیس کے ترجمان آغا احتشام سے دریافت کیا کہ پانچ ہزار پولیس اہلکاروں کی پی ایس ایل سکیورٹی میں تعیناتی کے بعد باقی شہر کی حفاظت کے کیا انتظامات ہوں گے؟

آغا احتشام کا کہنا تھا: 'لاہور پولیس صرف پانچ ہزار اہلکاروں پر مشتمل نہیں ہے۔ پولیس کے تمام یونٹس مل کر کام کرتے ہیں اور باقی شہر کی سکیورٹی معمول کے مطابق ہو گی۔

’شہر میں امن و امان لاہور پولیس کی اولین ترجیح ہے، جس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ