شمالی علاقہ جات سے دو تین دن میں آجاؤں گا: ’لاپتہ‘ صحافی عابد میر

بلوچستان کے معروف لکھاری اور صحافی عابد میر کا ان کے بھائی خالد سے رابطہ ہوگیا جن کے بقول ان کے بھائی شمالی علاقہ جات میں ہیں۔

عابد میر کے بھائی خالد نے جمعرات کو اسلام آباد کے تھانے میں ان کی گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی تھی (عابد میر فیس بک پیج)

بلوچستان کے معروف لکھاری اور صحافی عابد میر کا، جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا تھا کہ وہ مبینہ طور پر لاپتہ ہو چکے ہیں، بالآخر اپنے فیملی سے رابطہ ہوگیا ہے جس میں انہوں نے خیریت کی اطلاع دی ہے۔

جمعرات کو عابد میر کے بھائی خالد نے اسلام آباد کے تھانے میں ان کی گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی تھی۔ 

جمعے کی صبح خالد میر نے انڈپینڈنٹ اردو کو فون پر بتایا: ’آج میرا اپنے بھائی عابد سے ایک نامعلوم فون نمبر کے ذریعے رابطہ ہوگیا ہے اور انہوں نے بتایا کہ وہ خیریت سے شمالی علاقہ جات میں کچھ دوستوں کے ساتھ ہیں، اگلے دو سے تین دن تک ان کے پاس فون یا رابطہ نہیں ہوگا، وہ خیریت سے گھر آجائیں گے۔‘ 

اسلام آباد پولیس کا تاہم عابد میر کے بھائی کے تازہ بیان پر ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے عابد میر کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ گھر پہنچ گئے ہیں اور گھر والوں سے رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے لاپتہ ہونے کا غلط تاثر پیدا ہوا۔

تاہم عابد میر کے بھائی خالد نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا: ’اسلام آباد پولیس جھوٹ بول رہی ہے۔‘ ان کے مطابق خاندان کے کسی فرد کا عابد سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، نہ ہی وہ گھر واپس آئے ہیں، جب تک خاندان کا کوئی رابطہ نہیں ہوتا وہ قانونی معاملہ جاری رکھیں گے۔  

عابد میر لوک سجاگ کے بلوچستان ایڈیشن کے ایڈیٹر ہیں۔ ان کے ادارے نے بھی ان کی گمشدگی پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی بازیابی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ 

اس کے علاوہ انسانی حقوق کے پاکستان کمیشن نے بھی اپنی ٹویٹ میں بلوچ صحافی کی گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اسلام آباد سے لاپتہ ہیں، ان کی فیملی کا ان سے رابطہ نہیں ہو رہا ہے، ہم اسلام آباد پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری تحقیقات کرکے ان کی باحفاظت بازیابی کو یقینی بنائیں۔ 

دوسری جانب سوشل میڈیا ٹوئٹراور فیس بک پرعابد میر کی گمشدگی پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ان کی بازیابی کا مطالبہ کرتے رہے۔ 

عابد میر ایک معروف لکھاری، تنقید نگار اور سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹس کے حوالے سے مشہور ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ کوئٹہ کے پوسٹ گریجویٹ کالج میں پروفیسر ہیں اور اس وقت اسلام آباد کی نمل یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں وہ اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں۔ 

جمعرات کو معروف دانشور ڈاکٹر شاہ محمد مری نے بھی اپنے ایک ویڈیو پیغام میں عابد میر کے حوالے سے بتایا کہ وہ محفوظ اور کچھ دوستوں کے پاس ہیں۔ 

معروف صحافی وسعت اللہ خان نے بھی اپنے فیس بک پیج پر عابد میر کی گمشدگی پر لکھا کہ وہ بلوچستان کے ایک لکھاری اور صحافی ہیں، وہ لوک سجاگ کے بلوچستان کے ایڈیٹر بھی ہیں، ہمیں ان کی گمشدگی پرگہری تشویش ہے، اس کے لیےآوازبلند کرنا چاہیے۔ 

دوسری جانب سوشل میڈیا پرعابد میر کے حوالے سے ایک ٹرینڈ بھی چل رہا ہے، جس میں لوگ ان کی تصویرشیئرکرکے بازیابی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 

عابد میر کے بھائی خالد نے کہا: ’جب تک وہ گھر نہیں پہنچ جاتے ہماری پریشانی بہرحال رہے گی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان