امریکہ میں دو بینکوں سلیکون ویلی بینک اور سگنیچر بینک کے اچانک دیوالیہ ہونے کے بعد بینکاری سے متعلق فیڈرل ریزور سسٹم نے اتوار کو ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ بینک اپنے کسٹمرز کی تمام ضروریات کو پورا کر سکیں۔
اس نئے پروگرام کا مقصد 72 گھنٹے میں دو بینکوں کے اچانک دیوالیہ ہونے کے بعد بینک بحران کے امکانات پر قابو پانا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق امریکی حکومت نے سلیکون ویلی بینک کی تاریخی ناکامی کے بعد ممکنہ بینکنگ بحران کو روکنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے۔ دیوالیہ ادارے کے تمام ڈپازیٹرز کو یقین دہانی کروائی گئی کہ وہ ایک اور بڑا بینک بند ہونے کے باوجود اپنی تمام رقم تک فوری رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
امریکی حکومت کا یہ اعلان ان خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے کہ وہ عوامل جو کیلیفورنیا میں قائم بینک سانتا کلارا کی ناکامی کا سبب بنے وہ دوسرے مالیاتی اداروں کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔
بینکوں سے متعلق انتظامی اداروں نے پورے اختتام ہفتہ کو بینک کا خریدار تلاش کرنے کی کوشش کی تھی۔ یہ کسی بینک کی تاریخ میں دوسری سب سے بڑی ناکامی ہے۔ تاہم خریدار کی تلاش کی کوششیں اتوار کو ناکام ہوتی دکھائی دیں۔
بینکاری بحران کی شدت کو ظاہر کرنے کے لیے ریگولیٹرز نے اعلان کیا کہ نیویارک میں مقیم سگنیچر بینک بھی ناکام ہو گیا ہے اور اسے اتوار کو ضبط کیا جا رہا ہے۔ 110 ارب ڈالر کے سے زیادہ کے اثاثوں کے ساتھ سگنیچر بینک امریکی تاریخ میں کسی بینک کی تیسری سب سے بڑی ناکامی ہے۔
بینکنگ سسٹم میں اعتماد بڑھانے کی کوششوں کے طور پر امریکی وزارت خزانہ، فیڈرل ریزرو اور ایف ڈی آئی سی نے اتوار کو کہا کہ سلیکون ویلی بینک کے تمام کلائنٹس کو تحفظ فراہم کیا جائے گا اور وہ اپنی رقم تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ ایسے اقدامات کا بھی اعلان کیا گیا جن کا مقصد بینک کے صارفین کو تحفظ فراہم کرنا اور بینک سے بڑی تعداد میں رقوم نکلوانے کے عمل کو روکنا ہے۔
امریکی ریگولیٹروں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ’یہ اقدام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ امریکی بینکنگ سسٹم ڈپازٹس کے تحفظ اور افراد اور کاروباری اداروں کو قرض تک رسائی فراہم کرنے کے لیے اہم کردار اس انداز میں ادا کرتا رہے گا جس سے مضبوط اور پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ ملے۔‘
منصوبے کے تحت، سلیکون ویلی بینک اور سگنیچر بینک کے ڈپازیٹرز بشمول وہ لوگ جن کے ہولڈنگز ڈھائی لاکھ ڈالر کی انشورنس کی حد سے زیادہ ہیں، پیر کو اپنی رقم تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
نیا منصوبہ کیا ہے؟
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دا بینک ٹرم فنڈنگ پروگرام کے نام سے سامنے آنے والے منصوبے کے تحت بینکوں، قومی بچت کے اداروں، کریڈٹ یونینز اور دیگر ڈپازٹری اداروں کو میچورٹی کے ساتھ ایک سال تک قرضوں کی پیشکش کی جائے گی۔ فیڈرل ریزرو کے پروگرام کی نمایاں خصوصیات میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں۔
دباؤ کا خاتمہ
فیڈرل ریزرو نے گذشتہ سال 40 سال میں بلند ترین سطح پر آنے والے افراط زر کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک سال پہلے شرح صفر کے قریب سے بڑھا کر اب 4.75 - 4.50 کے درمیان کر دی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس سے بانڈ کی قیمتیں کم ہوئیں جن میں وہ اولڈر ونٹیج ٹریژریز بھی شامل ہیں جو زیادہ تر بینکوں کے پاس ہیں اور یہ سلیکون بینک فنڈ کی طرف سے فنڈ اکٹھے کرنے میں ناکامی کا بڑا سبب بنیں اور اس طرح بینک زوال کا شکار ہو گیا۔ حکام کو خدشہ ہے کہ دوسرے بینکوں کو بھی جلد ہی ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
فیڈرل ریزرو کا کہنا ہے کہ ’بی ٹی ایف پی بڑی سکیورٹیز کے خلاف سرمائے کی فراہمی کا ایک اضافی ذریعہ ہو گا۔ اس طرح اداروں کو مشکل وقت میں یہ سکیورٹیز فروخت کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔‘
قرضے کے لیے مارکیٹ ویلیو سے کم پر رکھی گئی ضمانت کی ضرورت نہیں ہوگی۔ پروگرام کی ایک کلیدی خوبی قرضے کی قابل قبول ضانت ہے۔ اس ضمن میں دوسروں کے علاوہ امریکی ٹریژریز اور رہن کی حمایت یافتہ سکیورٹیز مساوی ویلیو دی جائے گی یعنی اوپن مارکیٹ بانڈ کی قدریں جو فیڈرل ریزرو کی شرح میں اضافے کے بعد ایک سال میں متاثر ہوئیں، ان میں بینک کے مرکزی بینک سے قرضہ لینے کی صورت میں کمی نہیں کی جائے گی۔
ضمانت کی یہی ضامن شرائط ایف ای ڈی کی ’ڈسکاؤنٹ ونڈو‘ سے لیے گئے قرضوں کے لیے بھی ہوں گی۔ یہ قرضہ دینے والے کی آخری کوشش کے طور پر روایتی سہولت ہے۔ عام طور پر قرض کی رقم کو گروی رکھی گئی ضمانت کی مارکیٹ ویلیو سے کنٹرول کیا جاتا تھا۔
ایک سال کے لیے قرضے
نئی سہولت کے تحت ایک سال تک کے قرضے دیے جائیں گے۔ قرض لینے والے بغیر جرمانے کے قرضوں کی پیشگی ادائیگی کر سکتے ہیں۔ 11 مارچ 2024 تک قرضہ وقت سے پہلے واپس کیا جا سکے گا۔