صدر جو بائیڈن نے مستقبل میں بینکنگ بحرانوں کو روکنے کے لیے مزید سخت ضابطوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امریکی شہریوں کو یقین دلایا ہے کہ سلیکون ویلی بینک (ایس وی بی) کے دیوالیہ ہونے کے بعد ان کی رقم محفوظ ہے۔
صدر بائیڈن نے سلیکون ویلی بینک کے دیوالیہ ہونے اور ایک اور بینک کے وفاقی قبضے میں جانے کے بعد وائٹ ہاؤس سے ٹیلی ویژن پر نشر ایک مختصر خطاب میں کہا ’امریکیوں کو اعتماد ہونا چاہیے کہ آپ کا بینکنگ سسٹم محفوظ ہے۔ آپ کی رقم وہاں موجود ہو گی جب آپ کو اس کی ضرورت ہوگی۔‘
جو بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ایس وی بی میں رقم جمع کرانے والوں صارفین کو ان کی رقم واپس مل جائے۔
’’ٹیکس دہندگان کو کوئی نقصان نہیں اٹھانا پڑے گا۔ یہ رقم ان معاوضے سے پوری کی جائے گی جو بینک ڈپازٹ انشورنس میں ادا کرتے ہیں۔‘
بائیڈن نے کانگریس کو مزید سخت ضابطوں کے نافذ کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ 2008 کے مالیاتی بحران کے بعد متعارف کرائے گئے ’سخت‘ اقدامات کو ان کے ریپبلکن پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ نے کالعدم کردیا تھا۔
’میں کانگریس اور بینکنگ ریگولیٹرز سے بینکوں کے قواعد کو سخت کرنے کے لیے کہوں گا تاکہ اس طرح کے بینکنگ بحران کا دوبارہ ہونے کا امکان کم ہو۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے واضح کیا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ اس دیوالیہ کے نتائج ذمہ داروں کے کندھوں پر ڈالیں جائیں گے اور یہ کہ اختتام ہفتہ پر حکومت کا تیز ردعمل دراصل کوئی بینک بیل آؤٹ نہیں تھا جیسا کہ 2008 میں ہوا تھا۔
انہوں نے کہا: ’جو کچھ ہوا اس کا ہمیں پورا حساب لینا چاہیے اور یہ بھی کہ ایسا کیوں ہوا (تاکہ) ذمہ داروں کو جواب دہ ٹھہرایا جا سکے۔‘
انہوں نے کہا کہ ٹیکس دہندگان اس نقصان کو پورا کرنے کے لیے ذمہ دار نہیں ہوں گے بلکہ ’ان بینکوں کی انتظامیہ کو برطرف کر دیا جائے گا۔‘
ان کے بقول: ’ایک بار جب کوئی بینک حکومت کے زیر انتظام آ جائے تو بینک چلانے والوں کو وہاں کام نہیں کرنا چاہیے۔‘
جو بائیڈن نے زور دے کر کہا کہ ایس وی بی (کے شیئرز) میں خریداری کرنے والے سرمایہ کاروں کو ضمانت نہیں دی جا رہی۔
انہوں نے کہا ’انہوں (سرمایہ کاروں) نے جان بوجھ کر خطرہ مول لیا اور جب خطرات آتے ہیں تو سرمایہ کار اپنا پیسہ کھو دیتے ہیں۔ سرمایہ داری ںظام اس طرح ہی کام کرتا ہے۔‘