آج کل عمران خان کے جیل جانے کا موضوع زیر بحث ہے۔ لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ مشرف دور میں تقریباً ایک ہفتہ ڈیرہ غازی خان جیل میں گزار چکے ہیں۔
پاکستان میں قد آور سیاسی رہنماؤں کے جیل جانے کا سلسلہ 1948 سے شروع ہوا جب خان عبدالغفار خان المعروف باچا خان کو ریاست کے خلاف بیان دینے کے جرم میں گرفتار کر کے کوہاٹ جیل میں قید کیا گیا۔
60 کی دہائی میں عبدالغفار خان راولپنڈی ڈسٹرکٹ جیل میں بھی قید رہے ہیں۔
نوابزادہ نصراللہ خان نے جنرل ضیا الحق کے دور میں سینٹرل جیل لاہور میں قید کاٹی۔ اس کے علاوہ وہ اپنے گھر پر بھی نظر بند رہے۔
بانی جماعت اسلامی سید مودودی کو 1953 میں عدالتی سزا کے بعد سینٹرل جیل لاہور اور ملتان کی ڈسٹرکٹ اور نیو سینٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا۔
ذوالفقار علی بھٹو نے ضیا دور میں پہلے مری کے ایک ریسٹ ہاؤس میں نظر بندی گزاری اور بعد ازاں انہیں ڈسٹرکٹ جیل راولپنڈی میں رکھا گیا اور اسی جیل سے جڑے پھانسی گھاٹ میں میں انہیں پھانسی بھی دی گئی۔ 80 کی دہائی میں اس جیل کو ختم کر کے یہاں جناح پارک بنایا گیا اور جیل کو اڈیالہ منتقل کر دیا۔
اسی دوران بیگم نصرت بھٹو کو کراچی سینٹرل جیل اور بےنظیر بھٹو کو سکھر سینٹرل جیل میں قید میں رکھا گیا۔ دونوں خواتین رہنماؤں کو گھروں پر بھی نظر بند رہنا پڑا۔
ضیا دور میں نواب اکبر بگٹی کو دیگر بلوچ رہنماؤں سمیت مچھ جیل میں قید میں رکھا گیا تھا۔ 90 کی دہائی میں آصف علی زرداری سینٹرل جیل کراچی اور کوٹ لکھپت جیل لاہور میں قید رہے۔
مشرف دور میں یوسف رضا گیلانی نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید کاٹی اور اس دوران ’چاہِ یوسف سے صدا‘ کے نام سے ایک کتاب بھی لکھی۔ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین بھی سینٹرل جیل کراچی میں پابند سلاسل رہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مشرف دور میں نواز شریف اٹک قلعے سمیت اڈیالہ جیل میں قید رہے۔ پاناما لیکس کے فیصلے کے بعد انہیں کوٹ لکھپت جیل لاہور سمیت اڈیالہ جیل میں بھی قید رکھا گیا۔
ان کے بھائی شہباز شریف بھی مشرف دور میں اڈیالہ جیل میں قید رہے۔ عمران خان کے دور حکومت میں انہوں نے نیب لاہور کی جیل میں بھی وقت گزارا۔
مریم نواز کو پاناما لیکس کے فیصلے کے بعد نیب لاہور کی کسٹڈی سمیت اڈیالہ جیل اور کوٹ لکھپت جیل لاہور میں وقت گزارنا پڑا۔
پاکستان میں سیاسی رہنماؤں کے جیل جانے کا تذکرہ شیخ رشید احمد کے ذکر کے بغیر ادھورا ہو گا۔ انہوں نے بھٹو دور میں گجرانوالہ جیل سمیت ڈسٹرکٹ جیل راولپنڈی میں بھی وقت گزارا۔