امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے احتجاج کے لیے باہر نکلنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں 2016 کے انتخابات سے قبل ایک پورن سٹار کو رقم کی مبینہ ادائیگی پر منگل کو ’گرفتار‘ کیا جا سکتا ہے۔
مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر سے ایک ’لیک‘ دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو اپنے ذاتی سوشل پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر لکھا: ’معروف صدارتی ریپبلکن امیدوار اور امریکہ کے سابق صدر کو اگلے ہفتے منگل کو گرفتار کیا جائے گا۔ احتجاج کریں اور اپنے ملک کو واپس حاصل کریں۔‘
ماضی کی معروف پورن سٹار سٹورمی ڈینیئلز، جن کا اصل نام سٹیفنی کلفورڈ ہے، کو 2016 کے انتخابات سے پہلے ٹرمپ کے ساتھ ان کے ’معاشقے‘ کو منظرعام پر آنے سے روکنے کے لیے مبینہ طور پر ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کیے گئے تھے۔
سٹورمی کا دعویٰ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کا ’برسوں پرانا افیئر‘ تھا۔
امریکی استغاثہ اس معاملے میں ٹرمپ پر فرد جرم عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ امریکہ میں قیاس آرائیاں عروج پر ہیں کہ سابق صدر پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔
اگر مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ٹرمپ پر فرد جرم عائد کرتے ہیں تو 76 سالہ ٹرمپ وہ پہلے سابق صدر بن جائیں گے جن پر کسی جرم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
فرد جرم عائد ہونے کی صورت میں 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن کی نامزدگی حاصل کرنے کی ان کی امید بھی دم توڑ دے گی۔
ٹرمپ کے وکیل نے جمعے کو امریکی نشریاتی ادارے سی این بی سی کو بتایا کہ اگر ان پر مین ہیٹن کی گرینڈ جیوری کی طرف سے فرد جرم عائد کی گئی تو ان کے مؤکل فوجداری الزامات کا سامنا کرنے کے لیے (صدارتی دوڑ) سے دستبردار ہو جائیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹرمپ کئی بار سٹورمی ڈینیئلز کے ساتھ اپنے افیئر کی تردید اور ان کو رقم کی مبینہ ادائیگی کے بارے تحقیقات کو سیاسی طور پر متحرک اقدام قرار دے کر مسترد بھی کر چکے ہیں۔
کیپٹل لیٹرز میں لکھی گئی اپنی پوسٹ میں ٹرمپ نے مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کو ’ایک بدعنوان اور انتہائی سیاسی‘ قرار دیتے ہوئے وہاں سے غیر قانونی ’لیکس‘ کا حوالہ دیا اور کہا کہ یہ تحقیقات ’ایک پرانی اور مکمل طور پر دیومالائی کہانیوں پر مبنی ہیں۔‘
ٹرمپ کے وکیل چارلس بریوسٹر کے مطابق سٹورمی ڈینیئلز نے بدھ کو استغاثہ سے ملاقات کی اور خود کو بطور گواہ پیش کرنے یا ضرورت پڑنے پر مزید پوچھ گچھ کے لیے رضامندی کا اظہار کیا۔
رواں ماہ کے آغاز میں ٹرمپ کو ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کی ٹیم کی جانب سے بیان دینے کا موقع دیا گیا تھا لیکن خود کو ممکنہ طور پر مجرم قرار دینے سے بچنے کے لیے توقع ہے کہ وہ اس سے انکار کر دیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دعوت اس بات کی علامت ہے کہ ان پر یقینی طور پر الزام عائد کیا جائے گا۔