امریکی پولیس نے منگل کو کہا ہے کہ ریاست ٹینیسی کے دارالحکومت نیش وِل کے سکول میں فائرنگ کر کے چھ افراد کو قتل کرنے والی خاتون حملہ ذہنی صحت کے مسائل کے باوجود اسلحہ خریدنے اور اسے اپنے آبائی گھر میں چھپانے کے قابل تھیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کے حملے میں دو نو سالہ لڑکیاں، ایک نو سالہ لڑکا، دو اساتذہ اور سکول کے ایک گارڈ جان سے گئے۔
اس واقعے کے بعد امریکہ میں اسلحہ رکھنے کے حقوق پر تلخ بحث کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے۔
منگل کا سورج غروب ہوتے ہی والدین اپنے بچوں کے ساتھ نیش وِل کے کووینٹ سکول میں قتل عام کے متاثرین کی عارضی یادگار کے سامنے موجود سوگواروں میں شامل ہو گئے۔ اس وقت سے بہت سے لوگوں کے آنسو بہہ رہے تھے۔
دو بچوں کے ساتھ یادگار کو دیکھنے کے لیے آنے والی لزبتھ میلگر کا کہنا تھا کہ ’یہ سوچنا ناقابل تصور ہے کہ یہ خوبصورت بچے دوبارہ کبھی گھر نہیں آئیں گے۔‘
قبل ازیں نیش وِل کے پولیس سربراہ جان ڈریک نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ’گولی چلانے والی، آڈری ہیل ’جذباتی عارضے‘ کا علاج کروا رہی تھیں اور ہیل کے والدین کو یقین تھا کہ ان کی بیٹی جو ان کے ساتھ گھر میں رہتی تھیں، نے ایک گن خریدی اور بعد میں فروخت کر دی۔‘
لیکن ہیل جو حملے کے دوران ماری گئیں تقریباً 200 طلبہ کی چھوٹی سی کرسچیئن اکیڈمی میں داخل ہوتے وقت دو اسالٹ رائفلز اور ایک ہینڈ گن سے مسلح تھیں۔ وہ ماضی میں اس سکول کی طالبہ رہ چکی تھیں۔
پولیس نے ہیل کو خاتون کے طور پر شناخت کیا تاہم وہ سوشل میڈیا پر مردانہ نام استعمال کرتی تھیں۔ ان کے پاس سکول کے نقشے بھی تھے۔
انہوں نے ایک منشور چھوڑا جس کے مطابق انہوں نے مزید حملوں کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔
ڈریک کے مطابق: ’آڈری نے پانچ مختلف سٹورز سے قانونی طور پر سات بندوقیں خریدیں۔ جذباتی بیماری میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر ان کا علاج کر رہے تھے۔ ان کے والدین کا خیال ہے کہ ان کے پاس ہتھیار نہیں ہونے چاہیے تھے۔‘
اے آر 15 گن کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتی ہے؟
اے آر 15 ایک مقبول نیم خودکار رائفل ہے جو امریکہ میں کئی دہائیوں سے استعمال میں ہے۔ یہ ہر موسم میں قابل استعمال رہنے والا ہتھیار ہے۔
اس بندوق کے بارے میں چند معلومات اس رپورٹ میں پیش کی جا رہی ہیں جن کے لیے این ایس ایس ایف، دا فائر آرم انڈسٹری ٹریڈ ایسوسی ایشن، پرائمری آرمز اور نیوز پریس کی ویب سائٹس سے مدد لی گئی ہے۔
اسے یوجین سٹونر نے 1950 کی دہائی میں آرمالائٹ رائفل کے طور پر ڈیزائن کیا تھا۔ یہ اب عام شہریوں کے لیے وسیع پیمانے پر دستیاب ہے۔
ڈیزائن: یہ گیس سے چلنے والی نیم خودکار رائفل ہے جسے چلانے کے لیے گیس سسٹم کا براہ راست استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ رائفل عام طور پر ایلومینیم سے تیار کی جاتی ہے۔ اسے پستول کی طرح ہاتھ میں لیا جاتا ہے۔ اس کے بٹ کو ضرورت کے مطابق ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے اور نالی پر موجود ہینڈ گارڈ کو ہاتھ میں لیا جاتا ہے۔
کیلیبر: اے آر 15 کا معیاری کیلیبر.223 ریمنگٹن ہے لیکن یہ 5.56 کا نیٹو کارتوس چلا سکتی ہے جو حجم اور کارکردگی کے حساب سے .223 کیلیبر جیسا ہوتا ہے۔
میگزین کی گنجائش: اس کے معیاری میگزین کی گنجائش 30 راؤنڈ ہے لیکن کچھ ریاستوں میں ایسے قوانین ہیں جو اس گنجائش کو 10 راؤنڈ تک محدود کرتے ہیں۔
وزن: اے آر 15 کا وزن ماڈل اور دوسرے متعلقہ لوازمات کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے لیکن عام طور پر چھ اور آٹھ پاؤنڈ کے درمیان ہوتا ہے۔
لمبائی: اس بندوق کی مجموعی لمبائی بیرل اور بٹ کی لمبائی کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے تاہم اس کی معیاری لمبائی تقریباً 36 انچ ہے۔
لوازمات: اے آر 15 کو مختلف قسم کے لوازمات کے ساتھ اپنی مرضی کے مطابق سیٹ کیا جا سکتا ہے۔ ان لوازمات میں مختلف قسم کے سائٹس، سکوپس، لیزر، فلیش لائٹس اور پکڑنے کے لیے گرپ شامل ہیں۔
قانونی حیثیت: اس گن کی ملکیت کی قانونی حیثیت ملک اور ریاستی قوانین کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکہ کی زیادہ تر ریاستوں میں اے آر 15 کی ملکیت قانونی ہے۔ حالاں کہ کچھ ریاستوں میں میگزین کی گنجائش اور بیرل کی لمبائی جیسی خصوصیات پر پابندیاں ہیں۔
استعمال: اے آر 15 کو مختلف مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جس میں شکار، ٹارگٹ شوٹنگ اور اپنا دفاع کرنا شامل ہے۔
یہ گن کے شوقین افراد میں اپنے درست نشانے، قابل اعتماد ہونے اور اس میں ضرورت کے مطابق تبدیلی کی گنجائش کی بدولت مقبول ہے۔
دیکھ بھال: اس گن کو باقاعدگی سے دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے جس میں صفائی اور اس کے کچھ حصوں پر چکنائی کا استعمال شامل ہے۔
بااعتماد کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ معیار کی گولیاں استعمال کرنا بھی ضروری ہے۔
مجموعی طور پراے آر 15 ایک ورسٹائل اور مقبول آتشیں اسلحہ ہے جو کئی دہائیوں سے استعمال میں ہے۔
اگرچہ اسے مختلف لوازمات کے ساتھ اپنی مرضی کے مطابق تبدیل جا سکتا ہے، لیکن استعمال اور ملکیت کے معاملے میں مقامی قوانین اور ضوابط پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے۔
اے آر 15 کو امریکہ میں فائرنگ کے کئی بڑے واقعات میں استعمال کیا جا چکا ہے جس کی وجہ سے اس کے محفوظ ہونے اور ضوابط کے بارے میں تنازعے اور بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔
گن وائلنس آرکائیو کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں اے آر 15 رائفل کے استعمال کے واقعات میں سینکڑوں لوگ جان سے گئے اور زخمی ہوئے۔
تاہم اس بات پر توجہ دینا ضروری ہے کہ رائفل کے مالکان کی اکثریت اپنے آتشیں اسلحے کو محفوظ انداز اور ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرتی ہے۔
اے آر 15 رائفلز کی بہت سی اقسام میں سے ایک رائفل ہے جو پرتشدد واقعات میں استعمال کی جا سکتی ہیں۔