یونائیٹڈ ایئرلائنز کی پرواز کو امریکہ کے نیوارک لبرٹی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اسرائیل جانے والی پرواز میں چند گھنٹوں کے بعد واپس موڑ دیا گیا کیوں کہ ایک مسافر باتھ روم استعمال کرنے کے انتظار میں عملے کی نشست پر بیٹھ گیا تھا۔
یونائیٹڈ ایئرلائنز کی پرواز 90 اتوار کو تل ابیب کے سفر میں تین گھنٹے کا سفر کر چکی تھی جب ایک مسافر قابو سے باہر ہو کر عملے کے ارکان سے لڑنے جھگڑنے لگا۔
پرواز کے دیگر مسافروں کو مبینہ طور پر اس صورتِ حال کا اس وقت پتہ چلا جب انہوں نے سکرینوں پر فلائٹ کے نقشوں پر دیکھا کہ وہ امریکہ واپس جا رہے ہیں۔
صرف شولومیٹ کے نام سے شناخت کیے گئے ایک مسافر نے اسرائیلی اخبار وائی نیٹ کو بتایا ’عملے کے ارکان نے مسافر بتایا کہ اگر وہ اپنی سیٹ پر واپس نہیں گیا تو جہاز کو نیویارک واپس موڑ دیا جائے گا۔‘
عینی شاہد نے مزید کہا کہ مسافر سے کسی کو خطرہ لاحق نہیں تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یونائیٹڈ ایئر لائنز کے ترجمان نے انسائیڈر کو بتایا کہ پرواز کو ایک ’خلل پیدا کرنے والے مسافر‘ کے رویے کی وجہ سے نیوارک لوٹنا پڑا۔
ہوائی کمپنی نے دی انڈیپنڈنٹ کو بتایا، ’نیوارک سے تل ابیب جانے والی یونائیٹڈ فلائٹ 90 ٹیک آف کے فوراً بعد ایک مسافر کی خلل اندازی کی وجہ سے واپس نیوارک پہنچ گئی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار طیارے میں آئے اور مسافر کو ساتھ لے گئے۔ ایک نئی پرواز اتوار کی شام روانہ ہو گی۔‘
ہوائی کمپنی نے مزید کہا کہ نیوارک پہنچنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے آ کر مسافر کو جہاز سے اتار دیا۔
اس کے بعد باقی تمام مسافروں کو پرواز سے اتار لیا گیا، اور اتوار کی شام کے لیے دوبارہ شیڈول کیا گیا۔
My last 24 hrs:
— Jeff Hunt (@jeffhunt) April 23, 2023
Trying to make it to Tel Aviv. First flight from DC cancelled due to weather. No worries. Took 3hr train to Newark. Flight delayed 2.5hrs due to weather. 4hrs into flight, unruly passenger requires return to Newark. pic.twitter.com/Tr0HeoiLZt
مسافر جیف ہنٹ نے ٹوئٹر پر مسافر کی بظاہر جہاز سے نکلنے کی ویڈیو شیئر کی۔
انہوں نے لکھا کہ اس کے بعد مسافر کو ہوائی اڈے کے گرد گھومتے ہوئے دوسرے مسافروں سے ’اپنی صفائی پیش‘ کرتے ہوئے دیکھا گیا، اس بات پر اصرار کیا گیا کہ اس نے کسی کے ساتھ زور آزمائی نہیں کی الٹا جہاز کے عملے نے ضرورت سے زیادہ رد عمل ظاہر کیا تھا۔
مسٹر ہنٹ نے کہا کہ ’وہ ہر کسی سے مل رہا تھا جو کہ عجیب اور جرات مندانہ بات تھی۔‘
انہوں نے کہا، ’اگر مجھے ہوائی جہاز سے اتارا جاتا تو میں شرم سے سر جھکا کر غائب ہو جاتا، لیکن اس نے چار گھنٹے لوگوں سے باتیں کیں۔‘
© The Independent