برطانیہ میں یارکشائر کے چھ سابق کرکٹ کھلاڑیوں کے خلاف نسل پرستی پر مبنی زبان استعمال کرنے پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ یہ مقدمہ بنیادی طور پر یارکشائر کے سابق کھلاڑی عظیم رفیق کی جانب سے لگائے گئے الزامات اور کلب کی جانب سے ان دعووں کے ردعمل سے شروع ہوا تھا۔
کرکٹ ڈسپلن کمیشن (سی ڈی سی) کے ایک آزاد پینل نے 31 مارچ کو اس کیس کے حوالے سے اپنا فیصلہ جاری کیا جس میں پانچ کھلاڑیوں جان بلین، ٹم بریسنن، اینڈریو گیل، میتھیو ہوگارڈ اور رچرڈ پیرا کو یارکشائر میں اپنے سابق ساتھی ’عظیم رفیق‘ اور ایشیائی نسل کے دیگر لوگوں کے بارے میں نازیبا اصطلاح ’پاکی‘ استعمال کرنے کے جرم میں ملوث پایا۔
چھٹے کھلاڑی گیری بیلنس نے پہلے ہی نسل پرستانہ اور امتیازی زبان استعمال کرنے کا اعتراف کیا تھا اور توقع ہے کہ بدھ کو اسی سماعت میں ان کو بھی سزا سنائی جائے گی۔
پابندیوں کا فیصلہ کرنے سے پہلے پینل ان چھ افراد کی جانب سے کسی بھی تحریری گذارش یا زبانی نمائندگی پر غور کرے گا، لیکن یہ سمجھا جاتا ہے کہ منگل کی سہ پہر تک صرف گیری بیلنس کی جانب سے تحریری دستاویز موصول ہوئے تھے۔
دیگر پانچ کھلاڑی کارروائی سے دستبردار ہو گئے تھے اور مارچ کے شروع میں ہونے والی سماعت میں پیش نہیں ہوئے تھے اس لیے ان کے خلاف الزامات ان کی غیر موجودگی میں سنے گئے تھے۔
پینل کے اختیارات میں معطلی، جرمانے عائد کرنا یا تربیتی کورس مکمل کرنے کے احکامات شامل ہیں۔
سی ڈی سی پینل نے انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان کو نسل پرستانہ اور امتیازی زبان استعمال کرنے سے کلیئر کر دیا تھا۔
یارکشائر نے اس کیس میں چار الزامات کو تسلیم کیا ہے جو بنیادی طور پر عظیم رفیق کی جانب سے لگائے گئے الزامات اور کلب کی جانب سے ان دعووں پر ردعمل سے جڑے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
27 جون کو کلب پر عائد پابندیوں کے بارے میں ایک الگ سماعت ہوگی۔
پینل کے مطابق انگلینڈ کے سابق بین الاقوامی کھلاڑی میتھیو ہوگارڈ نے 2008 کے سیزن کے دوران عظیم رفیق اور دیگر ایشیائی کھلاڑیوں کے لیے نازبیا اصطلاح (پاکی) اور رفیق کے لیے ’وافا دا کافر‘ کی اصطلاح استعمال کی تھی۔
پینل کو یہ بھی معلوم ہوا کہ انہوں نے یارکشائر ٹیم کے سابق ساتھی اسماعیل داؤد کے لیے ’ٹوکن بلیک مین‘ یا ’ٹی بی ایم‘ کی اصطلاح استعمال کی تھی اور ہوگارڈ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا کہ داؤد نے اپنے لیے یہ عرفی نام خود تجویز کیا تھا۔
یارکشائر کے سابق کپتان اور ہیڈ کوچ اینڈریو گیل نے بھی عظیم رفیق کے لیے ’رافا دا کافر‘ اور رفیق اور یارکشائر اکیڈمی کے کھلاڑی محسن حسین کے لیے ’پاکی‘ کی اصطلاح استعمال کی۔
جان بلین نے 2010 اور 2011 میں یارکشائر میں ’پاکی‘ کی اصطلاح استعمال کی تھی جب کہ بریسنن اور رچرڈ نے ایشیائی خواتین کے بارے میں ’فٹ پاکی‘ یا ’ایف پی‘ کی اصطلاح استعمال کی تھی۔