برطانیہ کی آٹھویں ملکہ کنسورٹ کمیلا پارکر، جن کا اصلی نام کمیلا شینڈ ہے، 17 جولائی 1947 کو روزالینڈ شینڈ اور بروس شینڈ کے ہاں پیدا ہونے والی سب سے بڑی اولاد تھیں، جن کے دو مزید بہن بھائی بھی تھے۔ اس خاندان نے زیادہ وقت مشرقی سسیکس میں گزارا۔
کمیلا شینڈ کو گھڑ سواری کا شوق تھا اوروہ ماہر گھڑ سوار بنیں۔ لندن کے کوئینز گیٹ سکول میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ سوئٹزرلینڈ میں فنشنگ سکول گئیں اور بعدازاں پیرس میں یونیورسٹی آف لندن انسٹی ٹیوٹ میں مختصر طور پر تعلیم حاصل کی۔
کمیلا شینڈ کی اس وقت کے شہزادہ چارلس سے پہلی ملاقات مبینہ طور پر 1970 میں ایک پولو میچ کے دوران ہوئی، جو بعد ازاں دوستی میں بدل گئی، تاہم اس سے پہلے کہ دونوں شادی کے رشتہ میں بندھتے، شہزادے کو 1973 میں برطانوی بحریہ کی نوکری کے سلسلے میں جانا پڑ گیا، جس کے باعث یہ تعلق تقریباً ختم ہو گیا۔
شہزادہ چارلس کی غیر موجودگی میں کمیلا شینڈ ان کے قریبی دوست اور ایک آرمی آفیسر اینڈریو پارکر باؤلز سے ملنے لگیں اور دونوں نے چار جولائی 1973 کو ایک پروقار تقریب میں شادی کر لی۔
جوڑے کے بعد میں دو بچے ہوئے، جن میں ٹام اور لورا شامل تھیں۔
چارلس بھی 1981 میں لیڈی ڈیانا سپینسر سے شادی کرکے زندگی میں آگے بڑھتے نظر آئے۔
چارلس کی شادی کے بعد بھی کمیلا اور ان کے شوہر شہزادے کے دوستوں کے حلقے میں رہے اور یوں 1986 تک انہوں نے پرنس چارلس کے ساتھ اپنے تعلقات کو دوبارہ شروع کیا۔
1992 میں شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا نے علیحدگی اختیار کر لی اور شہزادی نے کمیلا پارکر باؤلز کو بریک اپ کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
اگلے سال کمیلا پارکر باؤلز اور پرنس چارلس کے درمیان خفیہ طور پر ریکارڈ شدہ فون کال کو میڈیا نے عام کیا، جبکہ 1994 کی ایک ٹی وی دستاویزی فلم میں شہزادے نے اس معاملے کا اعتراف کیا۔
عوامی ہنگامہ آرائی کے درمیان 1995 میں کمیلا پارکر نے اپنے شوہر سے طلاق لے لی اور اگلے سال شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا نے طلاق لے لی۔
1997 میں شہزادی ڈیانا کا ایک کار حادثے میں انتقال ہو گیا جس کی وجہ سے عوام کی طرف سے غم و غصے کا اظہار ہوا۔
اس سکینڈل نے کمیلا پارکر اور پرنس چارلس دونوں کے خلاف شدید عوامی ردعمل کو جنم دیا تاہم یہ جوڑا ایک ساتھ رہا اور شہزادہ چارلس نے مبینہ طور پر مشیروں کو بتایا کہ ان کے ساتھ رشتہ ’ناقابل گفت و شنید‘ تھا۔
1998 میں مبینہ طور پر کمیلا کی ملاقات شہزادہ چارلس کے بیٹوں ولیم اور ہیری سے ہوئی اور اگلے سال پرنس چارلس اور کمیلا پارکر اپنی بہن کی سالگرہ کی تقریب میں شریک ہوتے ہوئے پہلی بار ایک ساتھ عوامی طور پر نظر آئے اور دونوں آہستہ آہستہ ایک جوڑے کے طور پر قبول کیے جانے لگے اور آخر کار 10 فروری 2005 کو ان کی منگنی کا اعلان کیا گیا۔
ان کی شادی آٹھ اپریل 2005 کو مقرر کی گئی تھی، لیکن شہزادے کو پوپ جان پال دوم کی آخری رسومات میں شرکت کی خاطر اسے ملتوی کرنا پڑا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نو اپریل کو کمیلا پارکر نے ایک سول تقریب میں چارلس سے شادی کی اور تکنیکی طور پر شادی کے بعد کمیلا ویلز کی شہزادی بن گئیں، تاہم انہوں نے اعلان کیا کہ وہ شہزادی کہلوانا نہیں چاہتی اور ڈچس آف کارن وال (چارلس کے جونیئر ٹائٹلز میں سے ایک) کے لقب کا انتخاب کرتی ہیں۔
کمیلا اور چارلس کی شادی برطانوی عوام کے لیے کامیاب ثابت ہوئی اور 2005 کے آخر تک ڈچز کے ناقدین نے بھی تسلیم کیا کہ وہ شاہی خاندان میں اپنے نئے کردار میں آ گئی ہیں۔
ان کی خیراتی کاموں کے لیے خاص طور پر تعریف کی گئی۔ خصوصاً آسٹیوپوروسس، جس سے کمیلا کی والدہ متاثر ہوئی تھیں، کی روک تھام کے لیے زیادہ کام کرتی رہیں۔ ڈچز نے خواندگی اور جانوروں کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے والے اسباب کی بھی حمایت کی اور جنسی زیادتی کے شکار افراد کی وکالت کی۔
ڈچز کمیلا نے پہلے کہا تھا کہ وہ ملکہ کہلوانے کی خواہش نہیں رکھتی تھیں۔ اس کے بجائے انہوں نے کہا کہ وہ رائل ہائی نیس شہزادی کنسورٹ کا لقب اختیار کریں گی۔
تاہم 2022 میں ملکہ الزبتھ نے اعلان کیا کہ یہ ان کی ’مخلصانہ خواہش‘ ہے کہ جب شہزادہ چارلس تخت سنبھالیں تو ڈچز کمیلا کو کوئین کنسورٹ کا خطاب ملے۔
آٹھ ستمبر 2022 کو ملکہ الزبتھ کی موت کے بعد ڈچز نے یہ لقب چارلس کے بادشاہ بننے کے بعد سنبھالا۔
اپنے افتتاحی خطاب میں چارلس سوم نے اپنی اہلیہ کی ’محبت بھری مدد‘ کے ساتھ ساتھ ان کی ’وفادار عوامی خدمت‘ کا بھی اعتراف کیا۔