پاکستان فوج نے جمعے کو ایک بیان میں بتایا کہ جمعرات کو رات گئے شمالی بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ میں دہشت گردوں کے ایک گروپ نے فرنٹیئر کارپس (ایف سی) کے کیمپ پر حملہ کیا، جس میں دو دہشت گردوں اور دو سکیورٹی اہلکاروں کی موت ہو گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس وقت سکیورٹی فورسز حملہ آوروں کو پکڑنے کی کوشش کر رہی ہیں جو عمارت کے ایک حصے تک محدود ہو گئے ہیں۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ حملے کے دوران فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا، جس میں ’دو سپاہی شہید اور تین زخمی ہو گئے۔‘
مسلم باغ میں لیویز رسالدار عبداللہ خان نے بتایا کہ رات گئے حملے میں متعدد مسلح افراد نے کیمپ کے اندر جانے کی کوشش کی اور اس دوران فائرنگ کی آوازیں آتی رہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صبح بھی آپریشن کا سلسلہ جاری رہا، جبکہ فضا میں ہیلی کاپڑ بھی نظر آئے۔
حملے کے بعد سول ہسپتال کوٸٹہ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیر اعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے دو ایف سی اہلکاروں کے جان سے جانے اور تین اہلکاروں کے زخمی ہونے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی اہلکاروں نے جرات اور دلیری سے حملہ ناکام بناتے ہوۓ دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچایا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دو سکیورٹی اہلکاروں کی موت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ سکیورٹی فورسز انتہائی بہادری، جاں فشانی اور پوری قوت سے دہشت گردی کے ناسور کے خلاف نبرد آزما ہیں۔
وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام پر ہونے والے ہر حملے سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔