کینیڈا کی پولیس نے ڈی این اے کے ثبوت استعمال کرتے ہوئے کمسن لڑکی کے ریپ اور قتل کا 48 سال پرانا معمہ حل کر لیا۔
صوبہ کیوبیک کے شہر لونگیئل کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ڈی این اے کے ثبوت بنیاد پر انہیں 100 فیصد یقین ہو گیا ہے کہ فرینکلن مے وڈ رومائن نامی شخص نے 1975 میں شیرون پرائیر نامی لڑکی کو قتل کیا تھا۔
رومائن، ویسٹ ورجینیا کے شہر ہنٹنگٹن میں 1946 میں پیدا ہوئے اور 1982 میں 36 سال کی عمر میں ورڈن، مونٹریال میں پراسرار حالات میں ان کی موت واقع ہو گئی تھی۔
رومائن کی لاش کو اس ماہ کے شروع میں ویسٹ ورجینیا کے قبرستان سے نکالا گیا۔ لاش کے ڈی این اے ٹیسٹ نے انہیں کمسن لڑکی کے قتل کے ساتھ جوڑ دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ طویل مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے رومائن کا ڈی این اے جائے وقوعہ سے ملنے والے ڈی این اے سے مطابقت رکھتا ہے۔
پرائر 29 مارچ 1975 کو پیزا کھانے کے لیے دوستوں سے ملنے کی خاطر بعد مونٹریال کے مضافاتی علاقے پوائنٹ سینٹ چارلز میں واقع اپنے گھر سے نکلنے کے بعد غائب ہو گئیں تھیں۔
تین دن بعد ان کی لاش مونٹریال کے جنوبی ساحل کے جنگلات سے ملی۔
سی ٹی وی نیوز کے مطابق پرائر کی بہن ڈورین نے کہا کہ ’شیرون کے کیس کا حل انہیں کو کبھی واپس نہیں لائے گا۔ لیکن یہ جان کر کہ ان کا قاتل اب زندہ نہیں اور مزید قتل نہیں کرے گا، ہمارے لیے یہ قصہ کسی حد تک ختم ہو جاتا ہے۔‘
دوسری بہن مورین نے پرائیر کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا: ’ہو سکتا ہے کہ آپ ہفتے کے آخر پر کبھی ہمارے گھر یا کانگریگیشن سٹریٹ میں دوبارہ نہ آئی ہوں لیکن آپ ہمارے دل سے کبھی نہیں گئیں اور نہ ہی کبھی جائیں گی۔‘
مغربی ورجینیا کے ڈبلیو سی ایچ ایس ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ تفتیش کاروں نے کئی دہائیوں میں 100 سے زیادہ مشتبہ افراد کا جائزہ لیا تاہم رومائن کا نام گذشتہ سال تک سامنے نہیں آیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لونگیئل پولیس نے مجرمانہ ریکارڈز کو کھنگالا تو پتہ چلا کہ رومائن کی تشدد کی ایک طویل تاریخ تھی اور وہ حکام سے بچنے کے لیے مغربی ورجینیا اور کینیڈا کے درمیان باقاعدگی سے سفر کرتے رہے۔
ڈبلیو سی ایچ ایس ٹی وی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ رومائن نے پہلی بار 1967 میں ویسٹ ورجینیا کی جیل سے فرار ہونے کی کوشش کی۔
1974 میں انہیں پارکرزبرگ، ویسٹ ورجینیا میں گھر میں گھس کر ایک خاتون کے ریپ کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ جب انہیں کئی ماہ بعد 2500 ڈالر میں ضمانت پر رہا کیا گیا تو وہ کینیڈا فرار ہو گئے۔
1975 میں پرائیر کو قتل کرنے کے کئی ماہ بعد رومائن کو کینیڈا کے سرحدی اہلکاروں نے گرفتار کر لیا اور انہیں واپس ویسٹ ورجینیا بھیج دیا گیا جہاں انہیں پارکرزبرگ کیس میں پانچ سے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
جیل سے رہائی کے فوراً بعد 1982 میں ان کی موت واقع ہو گئی اور ان کے اہل خانہ نے انہیں مغربی ورجینیا کی پٹنم کاؤنٹی کے پائن گروو قبرستان میں دفن کر دیا۔
پٹنم کاؤنٹی کے پراسیکیوٹر مارک سورسیا نے ڈبلیو سی ایچ ایس ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ’انسانی نسل کے بدترین لوگ انسانی نسل کے معصوم ترین افراد یعنی کسی بچے کو نشانہ بناتے ہیں۔ یہ تکلیف دہ صورت حال ہے۔‘
’بعض معاملات موت سے بھی بدتر ہوتے ہیں۔ کسی خاندان، ماں کا اپنے بچے کو اس انداز میں کھو دینا۔ علم ہونا کہ آپ کے بچے کی ان حالات میں موت ہوئی۔‘
© The Independent