’دل ٹوٹنے پر اتنی تیزی سے کوئی نہیں سنبھلا‘: ابرارالحق پر تنقید

سیاست چھوڑنے کے اعلان کے فوراً بعد ابرار الحق نے لندن میں ایک کانسرٹ میں پرفارم کیا، لیکن یہ کانسرٹ نہ صرف بدمزگی کا شکار ہوا بلکہ سوشل میڈیا پر بھی صارفین انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

ابرار الحق کی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ساتھ ایک تصویر (ابرار الحق انسٹاگرام اکاؤنٹ)

نو مئی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد کے واقعات کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں نے پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا، ان میں سے ایک گلوکار ابرار الحق بھی تھے۔

ابرار الحق نے 26 مئی کو جب پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا تو وہ زار و قطار رو دیے تھے۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا تھا: ’فی الحال سیاست چھوڑ رہا ہوں، آگے اللہ کو جو منظور ہوا، کل کسی نے نہیں دیکھا۔‘

سیاست چھوڑنے کے اعلان کے 48 گھنٹے بعد انہوں نے لندن میں ایک کانسرٹ میں پرفارم کیا، لیکن یہ کانسرٹ نہ صرف بدمزگی کا شکار ہوا بلکہ سوشل میڈیا پر بھی صارفین ابرارالحق کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لندن میں ہونے والا یہ کانسرٹ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما علیم خان، جو اب عمران خان کے بڑے ناقدین میں سے ایک ہیں، کی ہاؤسنگ سوسائٹی کے اشتراک سے منعقد کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ابرار الحق کو اتنے دکھ بھرے انداز میں پی ٹی آئی چھوڑے ابھی 48 گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ وہ اتنی خوشی اور جذبے سے عمران خان کے ناقدین کے منعقد کردہ کانسرٹ میں پرفارم کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد ابرارالحق نے ایک ٹویٹ میں اس کے پیچھے مسلم لیگ ن اور پیڈ صحافیوں کو قرار دیا۔

اسامہ ظفر نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’ابرار الحق مگرمچھ کے آنسو بہانے کے بعد لندن میں پارٹی کر رہے ہیں، خدیجہ شاہ جھوٹی معافی مانگنے کے بعد سروسز ہسپتال میں انجوائے کر رہی ہیں جب کہ پی ٹی آئی کے غریب کارکنان ملٹری جیل میں انجوائے کر رہے ہیں۔‘

ڈاکٹر ہما سیف نے ابرار الحق کی گانا گاتے ہوئے ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ ’یہ رونے سے پہلے کی کانسرٹ پرفارمنس ہے یا بعد کی؟‘

ایک اور ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا: ’ابرار الحق کے پریس کانفرنس میں روتے ہوئے پی ٹی آئی چھوڑنے کے اعلان کے فوراً بعد علیم خان کے ایونٹ میں پرفارم کرنا ان تمام افراد کے لیے مشعل راہ ہے جنہیں زندگی میں آگے بڑھنا مشکل لگ رہا ہے۔ ان سے سیکھیں۔‘

رگ پنڈت نامی سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ ’ابرار الحق سے زیادہ تیزی سے دل ٹوٹنے کے بعد کوئی نہیں سنبھلا۔‘

ٹوئٹر صارف شمع جونیجو نے لکھا: ’رونا، کیا رونا؟ ابرار الحق کام پر واپس۔‘

سحر شنواری کا کہنا تھا کہ ’ابرار الحق کے لیے شرم کا مقام ہے۔ پریس کانفرنس میں مگرمچھ کے آنسو بہانے کے بعد دو چار ہفتے صبر ہی کر لیتے۔‘

ایک اور صارف نے کہا: ’ابھی تو قبر کی مٹی بھی خشک نہیں ہوئی تھی۔‘

چند سوشل میڈیا صارفین ابرار الحق کے دفاع میں بھی سامنے آئے۔

ایک صارف کا کہنا تھا: ’خدا کے لیے، وہ کام کر رہے ہیں جس سے ان کی زندگی کا نظام چلتا ہے۔ انہیں ہراساں کرنا بند کریں۔‘

اسی طرح عطیہ اکرم نے شک کا فائدہ دیتے ہوئے کہا کہ ’میرا خیال ہے یہ بکنگ مہینوں پہلے ہوئی ہو گی۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل