ایرانی بحریہ کے کمانڈر شہرام ایرانی کا کہنا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے ساتھ ساتھ تین دیگر خلیجی ممالک ایک بحری اتحاد بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں پاکستان اور انڈیا بھی شامل ہوں گے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق بحریہ کے کمانڈر شہرام ایرانی نے کہا ہے کہ ’خطے کے ممالک نے آج یہ سمجھ لیا ہے کہ صرف ایک دوسرے کے ساتھ تعاون ہی علاقے میں سلامتی کی ضمانت ہو سکتا ہے۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے اس اتحاد کے ڈھانچے کے بارے میں مزید تفصیلات تو نہیں بتائیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ اسے جلد ہی تشکیل دیا جائے گا۔
نیول کمانڈر شہرام ایرانی کا کہنا ہے کہ جو ریاستیں اس اتحاد میں حصہ لیں گی ان میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین، قطر، عراق، پاکستان اور انڈیا بھی شامل ہیں۔
ایران حال ہی میں کئی خلیجی عرب ریاستوں کے ساتھ اپنے کشیدہ تعلقات کو ٹھیک کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔
مارچ میں سعودی عرب اور ایران نے چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت سات سال کی ’عداوت‘ کو ختم کرتے ہوئے علاقائی استحکام اور اقتصادی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران کے ساتھ سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی سے ایران کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کی اسرائیل کی کوششوں کو جھٹکا لگا ہے۔
دوسری جانب بریکس ممالک کے وزرائے خارجہ نے اپنے گروپ میں سعودی عرب سمیت نئے ممالک کو شامل کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ان ممالک کی جانب ایسا اس لیے کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ بلاک عالمی افق پر اپنی آواز کو مضبوط کرنا چاہتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عرب نیوز کے مطابق کیپ ٹاؤن میں جمعرات اور جمعے کو دو دن تک جاری رہنے والی کانفرنس میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بھی شریک تھے۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بریکس (برازیل، روس، انڈیا چین، جنوبی افریقہ) ممالک کے گروپ کے وزارتی اجلاس کے موقع پر کیپ ٹاؤن میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی۔
سعودی گزٹ کے مطابق ملاقات کے دوران شہزادہ فیصل نے اپنے ایرانی ہم منصب سے کئی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اس کے علاوہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے حصول کے لیے دوطرفہ تعاون کو تیز کرنے اور چین کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔
سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ نے اس موقعے پر دونوں ممالک اور ان کے عوام کے مفادات کے لیے مشاورتی ملاقاتوں کے ذریعے دوطرفہ اور کثیرالجہتی تعلقات میں مزید مثبت امکانات کے حصول اور تعاون کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔