پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسز پر پرتشدد حملے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور مسلح افواج کو بدنام کر کے مذموم سیاسی مفادات کا حصول ہے۔
جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں بدھ کو آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زِیر صدارت فارمیشن کمانڈرز کانفرنس ہوئی ہے جس میں کور کمانڈرز، پرنسپل سٹاف آفیسرز اور فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز کی شرکت کی۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ’پاکستان کی عوام اور مسلح افواج کا آپس میں گہرا تعلق ہے جو قومی سلامتی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔‘
آرمی چیف نے کہا کہ ’ملک دشمن عناصر اور ان کے حامی، جعلی اور بے بنیاد خبروں اور پروپیگنڈہ کے ذریعے معاشرتی تفرقہ اور انتشار پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔‘
بیان کے مطابق کانفرنس کے شرکا نے ’مذموم مقاصد کے حصول کے لیے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پروان چڑھانے اور ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔‘
اس موقع پر فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے نو مئی کے واقعات کی سخت ترین مذمت کی۔
بیان کے مطابق کانفرنس کے شرکا نے عزم کا اظہار کیا کہ ’اب وقت آ گیا ہے کہ ان کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے۔‘
اس کے علاوہ کانفرنس کے شرکا نے یہ بھی کہا کہ ’شہدا کی یادگاروں، جناح ہاؤس کی بے حرمتی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ، جو کہ آئینِ پاکستان کے تحت ہیں، کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لا کر کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ ’بگاڑ پیدا کرنے کی اور فرضی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیچھے پناہ لینے کی تمام تر کوششیں بے سود ہیں۔‘
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’کثرت سے جمع کیے گئے ناقابلِ تردید شواہد کو نہ جھٹلایا اور نہ ہی بگاڑا جا سکتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’قوم کے بھرپور تعاون سے تمام تر ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔‘
جبکہ کانفرنس کے شرکا نے بیان کے مطابق اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ’مخالف قوتوں کے ناپاک عزائم کو مکمل طور پر ناکام بنانے کی راہ میں کسی بھی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے اور ابہام پیدا کرنے کی کوششوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔‘