افغانستان نے بنگلہ دیش کو واحد ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 382 رنز پر آؤٹ کردیا۔ اس کی بڑی وجہ تیز گیند باز نجات مسعود رہے جنہوں نے 79 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
فاسٹ بولر یامین احمد زئی نے آج صبح دو وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت میزبان ٹیم نے دوسرے دن کا کھیل پانچ وکٹوں کے نقصان پر 362 رنز پر ختم کرنے کے بعد نو رنز پر اپنی آخری پانچ وکٹیں گنوا دیں۔
نجم الحسین کی ناقابل شکست سنچری کی بدولت بنگلہ دیش نے افغانستان کے خلاف واحد ٹیسٹ میچ کے پہلے روز چائے کے وقت دو وکٹوں کے نقصان پر 235 رنز بنا لیے۔
ڈھاکہ کے شیر بنگلہ نیشنل سٹیڈیم میں میزبان ٹیم کو ہر بھرے میدان پر بیٹنگ کے لیے بھیجا گیا جس کے بعد نجم نے ٹیم کی پوزیشن مستحکم کی۔
وقفے کے وقت وہ اپنی تیسری ٹیسٹ سنچری سکور کرنے کے بعد ناٹ آؤٹ 126 رنز پر کھیل رہے تھے جبکہ اوپنر محمود الحسن نے 76 رنز سکور کرتے ہوئے اپنی تیسری نصف سنچری بنائی۔
سابق کپتان مومن الحق 11 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ نجم الحق اب تک 21 چوکے اور ایک چھکا لگا چکے ہیں۔
نجم اور محمود الحق نے اننگز کے دوسرے اوور میں ایک ساتھ آنے کے بعد دوسری وکٹ کی شراکت میں 212 رنز کی شراکت قائم کی۔
کبھی کبھار سپنر بالر رحمت شاہ نے اس وقت اپنی پارٹنرشپ توڑ دی جب محمود نے کٹ شاٹ کی کوشش کی اور ابراہیم زدران کو کیچ دے دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
محمود نے اپنی 137 گیندوں کی اننگز میں نو چوکے لگائے۔
ڈیبیو کرنے والے فاسٹ بولر نزت مسعود واحد افغان بولر رہے جنہوں نے دن کے دوسرے اوور میں اپنی پہلی ٹیسٹ گیند پر اوپنر ذاکر حسن کو آؤٹ کیا۔
ذاکر کو ابتدائی طور پر امپائر نے ناٹ آؤٹ قرار دیا تھا لیکن ری پلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بائیں ہاتھ کے بلے باز نے وکٹ کیپر افسر زازئی کو جاتی گیند کو ٹچ کیا تھا۔
نجم نے اگلے ہی اوور میں یامین احمد زئی کی گیند پر لگاتار چوکے لگائے اور افغانستان کو مزید کامیابی سے محروم کر دیا۔
افغانستان نے 2019 میں چٹاگانگ میں میزبان ٹیم کو 224 رنز سے شکست دے کر دونوں ٹیموں کے درمیان واحد ٹیسٹ جیتا تھا۔