بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت میں پولیس نے بتایا کہ ہفتے کو پولیس اور فرنٹیئرکور (ایف سی) کی گاڑی پر خود کش حملے میں ایک پولیس اہلکار جان سے گیا جبکہ ایک خاتون پولیس اہلکار سمیت تین زخمی ہو گئے۔
تربت پولیس کے ایس ایس پی محمد بلوچ کے مطابق یہ خود کش دھماکہ ایک خاتون نے کیا اور واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
حملے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ٹریفک اور لوگوں کی آمدرفت معطل کردی جبکہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جائے وقوعہ پر ایک خاتون کا تن سے جدا سر دیکھا گیا۔
اس سے قبل کراچی یونیورسٹی کے باہر گذشتہ سال فروری میں چینی باشندوں پر شاری بلوچ نامی ایک خاتون نے خود کش حملہ کیا تھا، ان کا تعلق بھی ضلع کیچ سے تھا۔
محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے رواں سال 17 فروری کو کوئٹہ سے ماہل نامی خاتون کو گرفتار کرکے ان سے خود کش جیکٹ برآمد کی تھی۔
ماہل کو بعد میں ضمانت مل گئی۔ تاہم ان کے کیس پر کارروائی جاری ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے تربت دھماکےکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا مقصد ترقیاتی عمل کو روکنا اور سکیورٹی فورسز کو مرعوب کرنا ہے۔