امریکی کوسٹ گارڈز کے مطابق بحر اوقیانوس میں تباہ ہونے والی سیاحتی آبدوز ٹائی ٹن کا ملبہ کینیڈا میں سمندر کی تہہ سے نکال لیا گیا ہے، جس میں سے بظاہر انسانی جسموں کی باقیات ملی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ ایک صدی قبل غرقاب ہونے والی بحری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے مشن کے دوران تباہ ہونے والی آبدوز ٹائی ٹن سے ممکنہ طور پر ملنے والی انسانی باقیات اور آبدوز کے ٹکڑوں کو بحری جہاز ہورائزن آرکٹک، جس پر کینیڈا کا جھنڈا لگا ہوا تھا، کے ذریعے حادثے کے مقام سے چار سو میل (650 کلو میٹر) دور سینٹ جانز، نیوفاؤنڈ لینڈ منتقل کر دیا گیا ہے۔
سمندر سے ملنے والے شواہد کو امریکی بندرگاہ پر منتقل کیا جائے گا، جہاں تحقیقاتی بورڈ ان کا تجزیہ اور ضروری ٹیسٹ کرے گا۔
ان باضابطہ تحقیقات کا اہتمام اس ہفتے کوسٹ گارڈ نے کیا ہے تاکہ پتہ لگایا جا سکے کہ ٹائی ٹن کیوں تباہ ہوئی۔
امریکی کوسٹ گارڈز نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ امریکہ کی پیشہ ورانہ میڈیکل ٹیم ’مبینہ انسانی باقیات کا تجزیہ کرے گی، جنہیں حادثے کے مقام پر ملبے سے احتیاط کے ساتھ نکالا گیا۔‘
سائٹ سے برآمد ہونے والی ممکنہ باقیات کی نوعیت اور تعداد کی وضاحت نہیں کی گئی۔
کینیڈین براڈکاسٹ کارپوریشن کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بدھ کی صبح ہورائزن آرکٹک کے عرشے سے کرین کے ذریعے جو ملبہ نکالا گیا، ان میں آبدوز کا اگلا حصہ اور دوسرے ٹکڑے دکھائی دے رہے تھے۔
فوٹیج میں ٹائی ٹن کے درمیانی حصے کا ٹکڑا اور مشینری بھی دکھائی دی، جس کی تاریں لٹک رہی تھیں۔ ملبے کو سینٹ جانز میں جہاز سے اتارا گیا، جہاں سے ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے کی مہم کا آغاز ہوا۔
توقع ہے کہ ملبے کے معائنے سے اس تباہ کن دھماکے کی وجہ پر مزید روشنی پڑے گی، جس کے نتیجے میں ٹائی ٹن ٹکڑے ٹکڑے ہو کے بکھر گئی۔
22 فٹ طویل آبدوز پانچ لوگوں کو شمالی بحر اوقیانوس کی تہہ میں موجود ٹائی ٹینک جہاز کا ملبہ دکھانے کے لیے اتاری گئی تھی۔
کینیڈا کے ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (ٹی ایس بی) نے اپنی انکوائری کرتے ہوئے کہا کہ اس کے تفتیش کاروں نے کینیڈین پرچم والے معاون جہاز پولر پرنس کے عملے کے ابتدائی انٹرویوز مکمل کر لیے ہیں اور اس جہاز کے سفر کا ڈیٹا ریکارڈر قبضے میں لے لیا ہے۔ یہ بحری جہاز ٹائی ٹن کی مدد کے لیے سمندر میں موجود تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹی ایس بی کا یہ بھی کہنا کہ اس نے جائے حادثہ سے ملنے ہونے والے تمام مواد کو امریکی حکام کے حوالے کرنے سے پہلے اس کا ’معائنہ کیا اوراس کی فہرست تیار کی۔‘
18 جون کو آبدوز کا پولر پرنس سے رابطہ اس کے سمندر میں اترنے کے تقریباً ایک گھنٹہ اور 45 منٹ بعد منقطع ہو گیا تھا۔ چار دن بعد آبدوز کے ٹکڑے ٹائی ٹینک کے ملبے سے تقریباً 1600 فٹ (488 میٹر) دور سمندر کی تہہ میں بکھرے پائے گئے۔
تباہ ہونے والی آبدوز کا ملبہ تلاش کرنے کے لیے گہرے سمندر میں جانے والے روبوٹ سے کام لیا گیا، جس نے دو میل سے زیادہ کے دائرے میں سمندر کو کھنگالا۔ ملبہ ملنے کے بعد وہ کثیر ملکی تلاش ختم ہو گئی، جس نے دنیا بھر میں ذرائع ابلاغ کی توجہ حاصل کر رکھی تھی۔
اس حادثے کے بعد اس قسم کی غیر رسمی مہمات اور اوشین گیٹ کی جانب سے ٹائی ٹن کے منفرد ڈیزائن کے تھرڈ پارٹی کے جائزے اور سرٹیفکیٹ کو نظر انداز کرنے کے معاملے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
سمندر سے ملبہ تلاش کرنے میں استعمال ہونے والی روبوٹ آپریٹ کرنے والی کمپنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ہماری ٹیم نے آف شور آپریشنز کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیے ہیں، لیکن وہ اب بھی مشن پر ہے اور آج صبح ہورائزن آرکٹک سے ملبہ اتارا جائے گا۔‘