سوات کے آڑو موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر

باغ مالکان کے مطابق اس وقت آڑو کا پھل کٹائی کے لیے تیار ہے لیکن ’بدقسمتی سے درختوں میں موجود پھل کھانے کے قابل نہیں ہیں۔‘

خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں موسمیاتی تبدیلیوں اور بارش و ژالہ باری سے آڑو کی فصل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔

مقامی رہائشیوں کے مطابق گذشتہ برس سیلاب میں درخت اور کھیت بہہ گئے تھے اور رواں برس طوفانی بارش اور شدید ژالہ باری سے پھل دار فصلیں متاثر ہو رہی ہیں۔

باغ مالکان کے مطابق اس وقت آڑو کا پھل کٹائی کے لیے تیار ہے لیکن بدقسمتی سے درختوں میں موجود پھل کھانے کے قابل نہیں ہیں۔

سوات کا آڑو پاکستان بھر میں پسند کیا جاتا ہے اور یہاں 15 ہزار ایکٹر اراضی پر آڑو کے باغات ہیں جن سے ہزاروں ٹن آڑو مارکیٹ تک پہنچتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

30 برس سے آڑو کا کاروبار کرنے والے عبد البصیر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’سوات کی آب و ہوا آڑو کے لیے سازگار کے باوجود مقامی کاشتکاروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس سال درختوں پر موجود آڑو طوفانی بارشوں و ژالہ باری سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور ذائقے اور سائز میں بھی فرق آیا ہے۔‘

’30 سال بعد ہم اس مقام پر پہنچے ہیں کہ اس فصل کو مزید کاشت کرنا ہمارے لیے نقصان کا باعث بن رہا ہے۔ اخراجات بہت ہیں اور آمدن کم رہ گئی ہے، حکومت نے ہمارے لیے کوئی پیکیج یا ریلیف نہیں دیا، یہاں پر پیکنگ، لوڈنگ اور مزدوروں کے خرچے ہوتے ہیں جو ہم اپنی جیب سے دے رہے ہیں۔‘

مقامی کاشت کاروں کا کہنا ہے ’سوات کی مشہور سوغات اور لذیز پھل آڑو کی کاشت برقرار رکھنے کے لیے حکومت کو سنجیدگی سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ایسا نہ ہو کہ سوات کا لذیذ آڑو ناپید ہو جائے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات