سیاسی جماعتیں ملکی اداروں پر حملوں سے باز رہیں: وزارت قانون

پاکستان کی وزارت قانون و انصاف کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک سیاسی جماعت کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پر ’حملے‘ قابل مذمت ہیں۔

وزارت قانون و انصاف کی جانب سے یہ بیان اتوار کو ایسے وقت جاری کیا گیا ہے جب سوشل میڈیا پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کو ایک ہیش ٹیگ کے ذریعے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے (فائل فوٹو اے ایف پی)

پاکستان کی وزارت قانون و انصاف کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک سیاسی جماعت کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پر ’حملے‘ قابل مذمت ہیں۔

وزارت قانون و انصاف کی جانب سے یہ بیان اتوار کو ایسے وقت جاری کیا گیا ہے جب سوشل میڈیا پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کو ایک ہیش ٹیگ کے ذریعے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس پاکستان کے مطابق وزارت قانون نے اپنے بیان میں سیاسی جماعتوں کو ملک کے اداروں پر حملے سے باز رہنے کا کہا ہے۔

وزارت قانون و انصاف کا کہنا ہے کہ ’سیاسی جماعتیں ملک کے اداروں کے خلاف حملے کرنے سے باز رہیں۔‘

تاہم پاکستان کی وزارت قانون انصاف نے اپنے بیان میں کسی سیاسی جماعت کا نام نہیں لیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کو بظاہر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف مقدمات میں التوا کی بنا پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا کے خلاف اپیل کی سماعت جمعہ 25 اگست کی صبح ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دی تھی۔

تاہم جمعے کو چیف جسٹس عامر فاروق نے الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز کی عدم حاضری کی بنا پر سماعت ملتوی کرنے کا حکم دیا تھا۔

دوسری جانب جمعرات 24 اگست کو سپریم کورٹ میں بھی توشہ خانہ سے متعلق درخواستوں کی سماعت ملتوی کر دی گئی تھی۔

عدالت نے مختصر سماعت کے بعد کہا تھا کہ ابھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں مقدمہ زیر سماعت ہے ’ہم ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کریں گے اس کے بعد کیس کی سماعت کریں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان