محمد سراج کا حیدر آباد کی گلیوں سے نمبر ون بولر تک کا سفر

انڈین کرکٹر محمد سراج کے دوستوں کے مطابق وہ ایک محنتی انسان ہیں اور اپنے گھر والوں کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں۔

ایشیا کپ 2023 میں سری لنکا کے خلاف چار وکٹیں حاصل کر کے محمد سراج نے نہ صرف اپنی قابلیت پر مہر ثبت کروائی بلکہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے لیے انڈیا کے سکواڈ میں بھی آسانی سے جگہ بنالی۔

محمد سراج ایک سٹار بولر ہیں، جو تیزی سے ترقی اور شہرت کی سیڑھیاں طے کر رہے ہیں۔

13 مارچ 1994 کو انڈیا کے شہر حیدرآباد میں پیدا ہونے والے سراج کا خاندان کئی سالوں سے خواجہ نگر میں ایک کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھا۔ ان کے والد محمد غوث آٹو رکشہ چلاتے تھے۔

2014 تک سراج ٹینس بال سے کھیلتے رہے۔ وہ اپنے محلے کی عیدگاہ فرسٹ لانسر میں، جو کہ سال بھر کرکٹ کے میدان کے طور پر استعمال میں آتی تھی، کرکٹ کھیلتے تھے۔ انہیں بلے بازی کا شوق زیادہ تھا، لیکن پھر بولنگ کرنے لگے۔

ان کی بولنگ میں رفتار تھی، جس کی وجہ سے انہیں چار مینار کلب میں کھیلنے کا موقع ملا اور پھر وہاں سے 2015 میں حیدر آباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے تحت رنجی ٹیم میں ان کا انتخاب ہوا۔

اس کے بعد 2017 میں آئی پی ایل کی نیلامی میں حیدرآباد کی ٹیم ’سن رائزرز‘ نے انہیں ڈھائی کروڑ میں خرید کر کرکٹ کی دنیا کو چونکا دیا۔ سن رائزرز میں تو انہیں کھیلنے کا موقع نہیں ملا، تاہم رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) نے دوسری نیلامی میں سراج کو اپنی ٹیم میں شامل کیا، جہاں انہوں نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا۔ اسی بنیاد پر سراج کا انتخاب انڈین ٹیم میں ہوا۔

جب محمد سراج کو آئی پی ایل کی نیلامی میں ایک اچھی رقم ملی تو انہوں نے اپنے اہل خانہ کے لیے حیدر آباد کے مرکزی علاقے ٹولی چوکی کی الحسنات کالونی میں ایک کوٹھی نما گھر خریدا۔ یہ کالونی نسبتاً پوش ہے اور اب بھی سراج کی والدہ اور ان کے بھائی محمد اسماعیل یہیں مقیم ہیں۔ گھر کے سامنے ایک بی ایم ڈبلیو کار کھڑی ہے، جسے سراج نے حال ہی میں خریدا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سراج کے دوستوں نے بتایا کہ انہوں نے حیدر آباد کی سب سے پوش کالونی جوبلی ہلز میں ایک کوٹھی خریدی ہے، جہاں تعمیری کام چل رہا ہے اور گھر مکمل ہوتے ہی سراج کا خاندان وہاں منتقل ہوجائے گا۔

حیدر آباد رنجی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے سابق سربراہ پی جیوتی پرساد، جن کی نگرانی میں محمد سراج نے پہلی بار ریاستی کرکٹ بورڈ کی نمائندگی کی اور پھر وہیں سے ان کی سلیکشن آئی پی ایل کے لیے ہوئی، سراج کے کرکٹ کے سفر کے چشم دید گواہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سراج چار مینار کلب کے لیے کھیل رہے تھے، جہاں پہلی بار میں نے ان کی بولنگ دیکھی اور اندازہ ہوا کہ وہ بہت بڑے بولر بنیں گے۔

محمد سراج کے بچپن کے دوست محمد شفیع نے ان کے شوق، فیشن اور زندگی کے تلخ تجربوں کو قریب سے دیکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سراج نے خاک سے آسمان تک کا سفر کیا ہے۔

ان کے ایک اور دوست محمد امجد خان بتاتے ہیں کہ سراج ایک محنتی انسان ہیں اور وہ اپنے گھر والوں کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں۔

ان کے مطابق سراج نے اپنے پرانے دوستوں کو اب تک نہیں چھوڑا۔ ’وہ جب بھی حیدر آباد آتا ہے، اسی میدان میں ہمارے ساتھ بیٹھتا ہے، جہاں سے اس نے سفر کی شروعات کی تھی۔‘

کچھ خاص باتیں

۔ محمد سراج نے رنجی ٹرافی میں نو میچ کھیلے اور 41 وکٹیں حاصل کیں۔

۔ آئی پی ایل میں انہوں نے 79 میچ کھیلے اور 78 وکٹیں حاصل کیں۔

۔ پہلی بار 2017 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی 20 انٹرنیشنل میچ میں انڈیا کی نمائندگی کی۔

۔ اب تک سراج نے 21 ٹیسٹ میچوں میں 59 وکٹیں، 31 ون ڈے میچ، 55 وکٹیں اور آٹھ ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں 11 وکٹیں حاصل کیں۔

۔ سراج نے آئی سی سی ورلڈکپ میں آسٹریلیا کے خلاف پہلا میچ کھیلا اور ایک وکٹ حاصل کی۔

۔ کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں  14 اکتوبر کو ہونے والے پاکستان کے خلاف میچ میں محمد سراج ٹیم کا حصہ ہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ