نہ کسی نے انڈیا سے جانے کا کہا نہ ہی ڈی پورٹ کیا گیا: زینب عباس

زینب عباس کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ انہیں نہ تو کسی نے جانے کا کہا ہے اور نہ ہی ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔

زینب عباس پاکستان کی معروف سپورٹس اینکر ہیں اور آئی سی سی کے پینل میں بھی شامل ہیں (زینب عباس/انسٹاگرام)

پاکستان کی معروف سپورٹس اینکر اور آئی سی سی پینل میں شامل پریزینٹر زینب عباس کا کہنا ہے کہ انہیں نہ تو کسی نے انڈیا چھوڑنے کا کہا نہ ہی انہیں نکالا گیا ہے۔

زینب عباس کے حوالے سے گذشتہ دنوں یہ خبریں سامنے آئیں تھیں کہ انہیں مبینہ طور پر انڈیا سے ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔

تاہم بعد میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ ’زینب عباس انڈیا سے ذاتی وجوہات کی بنا پر گئی ہیں۔‘

اسی حوالے سے اب جمعرات کی شب ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر زینب عباس کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے واضح کیا ہے کہ انہیں نہ تو کسی نے جانے کا کہا ہے اور نہ ہی ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔

زینب عباس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’جب تک میں وہاں رہی میرا سب کے ساتھ ملنا جلنا اچھا رہا، اور مجھے اپنایت کا احساس ہوا، جس کی مجھے امید بھی تھی۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تاہم مجھے آن لائن ردعمل سے مجھے خوف آنے لگا تھا۔‘

’مجھے کوئی فوری خطرہ نہیں تھا مگر پھر بھی سرحد کی دونوں جانب میرے دوست اور فیملی والے پریشان تھے۔‘

زینب عباس نے مزید کہا کہ ’مجھے کچھ وقت چاہیے تھا تاکہ میں یہ سوچ سکوں کے آخر ہوا کیا ہے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’میں سمجھتی ہوں اور مجھے شدید افسوس ہے کہ گردش کرنے والی پوسٹس دکھ ہوا ہوگا۔ میں یہ واضح کر دینا چاہتی ہوں کہ یہ میری اقدار یا آج میں جیسی ہوں اس کی بالکل نمائندگی نہیں کرتیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اس کا کوئی جواز نہیں یا ایسی زبان کے لیے کوئی جگہ نہیں اور میں ان سب سے معذرت کرتی ہوں جنہیں برا لگا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ دنوں پاکستان کی معروف سپورٹس اینکر زینب عباس کو انڈیا سے ’ڈی پورٹ‘ کیے جانے کی خبریں سوشل میڈیا پر گرم تھیں جہاں پہلے سے ہی ویزوں کے معاملے پر برہم صارفین اس خبر پر بھی ناخوش دکھائی دیے تھے۔

زینب عباس کون ہیں؟

زینب عباس فرسٹ کلاس کرکٹر ناصر عباس اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما عندلیب عباس کی بیٹی ہیں۔ ان کے شوہر حمزہ کاردار سابق وزیر خزانہ اور سٹیٹ بینک کے سابق گورنر شاہد حفیظ کاردار کے بیٹے ہیں۔

انڈیا میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے لیے پاکستان کے محض دو سپورٹس میزبانوں کو ویزے جاری کیے گئے تھے۔ دوسرے میزبان رمیز راجا ہیں۔

بھارت روانہ ہونے سے قبل زینب عباس نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر لکھا تھا کہ انڈیا میں کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں بطور پریزینٹر شرکت ان کے لیے باعث مسرت ہے۔

زینب عباس نے 2019 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی میزبانی کے فرائض سر انجام دیے تھے جب کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایونٹس بھی فرائض نبھاتی آئی ہیں۔

انہوں نے 2015 میں دنیا ٹی وی سے سپورٹس رپورٹر کے طور پر کیریئر کا آغاز کیا تھا، جس کے بعد وہ متعدد انڈین سپورٹس چینلز پر بھی رپورٹنگ اور میزبانی کرتی دکھائی دیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل