کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں نئی دہلی میں کھیلے جانے والے میچ میں افغانستان نے ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں انگلینڈ کو 69 رنز سے پہلی شکست دے کر تاریخ رقم کر دی۔
آج سے قبل انگلینڈ اور افغانستان کی ٹیمیں صرف دو بار ایک روزہ کرکٹ میں مدمقابل آئیں تھیں۔ 2015 کے ورلڈکپ کے دوران انگلینڈ نے افغانستان کو نو وکٹوں اور 2019 کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ نے افغانستان کو 150 رنز سے مات دی تھی۔
اتوار کو کھیلے جانے والے اس میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کے پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو افغانستان کے بلے بازوں نے انگلینڈ کی مضبوط بولنگ اٹیک کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اعتماد سے رنز بنانے کا سلسلہ شروع کیا۔
رحمٰن اللہ گرباز نے صرف 57 گیندوں پر 80 رنز بنائے جبکہ ان کے ساتھ آنے والے ابراہیم زادران نے 28 رنز بنائے۔ افغانستان نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 100 رنز مکمل کیے اور یوں افغانستان کو پہلا نقصان 114 رنز پر اٹھانا پڑ۔
پہلی وکٹ کے بعد افغانستان کے بلے باز جم کہ نہ کھیل سکے اور وقفے وقفے سے افغانستان کی وکٹیں گرتی رہیں۔
اکرام علی خیل نے 58 رنز کی جاندار اننگز کھیلتے ہوئے افغانستان کا سکور 200 کے پار پہنچایا اور اور راشد خان کے 23 اور مجیب الرحمٰن کے 28 رنز کی بدولت افغانستان کی ٹیم انگلینڈ کو 285 کا قابل دفاع ہدف دینے میں کامیاب رہی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انگلینڈ کی جانب سے عادل رشید 42 رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ مارک وڈ دو وکٹیں حاصل کر سکے۔
انگلینڈ کی بلے باز شروع ہوئی تو اسے پہلا نقصان صرف تین رنز پر اٹھانا پڑا جب جونی بیرسٹو دو رنز بنا کر فضل حق فاروقی کا نشانہ بن گئے۔
جو روٹ کے 33 کے مجموعی سکور پر آؤٹ ہونے کے بعد انگلینڈ کے بلے باز دباؤ میں دکھائی دیے اور رنز بنانے کی کوشش میں وکٹیں گنواتے رہے۔
117 کے مجموعے پر انگلینڈ کی مضبوط بیٹنگ لائن کے آدھے یکے پویلین لوٹ گئے اور اس کے بعد آنے والے بلے باز کھل کر کھیلنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے آؤٹ ہوتے رہے۔
انگلینڈ کی پوری ٹیم رنز بنا سکی، ہیری بروک 66 رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے۔
افغانستان کی جانب سے مجیب الرحمٰن اور راشد خان تین تین وکٹیں لے کر کامیاب ترین بولر رہے۔ مجیب الرحمٰن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔