مین آف دی میچ ایوارڈ پاکستان سے واپس بھیجے جانے والے افغانوں کے نام: ابراہیم زدران

انڈیا کے شہر چنئی میں پاکستان کے 283 رنز کا ہدف افغانستان نے باآسانی 49ویں اوور میں صرف دو وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

افغانستان کے بلے باز ابراہیم زدران کو پاکستان کے خلاف میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا (روئٹرز)

ورلڈ کپ 2023 میں پیر کو افغانستان نے بلے بازوں کی عمدہ کارکردگی کی بدولت پاکستان کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے دی ہے جو اس کی ایک روزہ میچوں میں پاکستان کے خلاف پہلی فتح ہے۔

انڈیا کے شہر چنئی میں پاکستان کے 283 رنز کا ہدف افغانستان نے باآسانی 49ویں اوور میں صرف دو وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی جانب سے اوپنر رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زدران نے اپنی ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا اور دونوں بلے بازوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 130 رنز بنائے۔

رحمان اللہ گرباز 65 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے، جبکہ ابراہیم زدران 87 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

اس کے بعد بھی افغان بلے بازوں نے پاکستان کو میچ میں آنے کا ایک بھی موقع نہ دیا۔ افغانستان کی جانب سے اچھے اوپننگ پارٹنرشپ کے بعد حشمت اللہ شاہدی اور رحمت شاہ نے تیسری وکٹ کی شراکت میں ناقابل شکست 96 رنز بنائے۔

افغانستان کی جانب سے حشمت اللہ شاہدی نے 48 اور رحمت شاہ نے 77 رنز کی اننگز کھیلی اور دونوں ہی آؤٹ نہیں ہوئے۔

میچ میں 87 رنز کی اننگز کھیلنے پر ابراہیم زدران کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا ہے۔

ابراہیم زدران کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وہ مین آف دی میچ کا ایوارڈ ان لوگوں کے نام کرتے ہیں جنہیں پاکستان سے واپس ان کے ملک افغانستان بھیجا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے اپنے اور اپنے ملک کے لیے اچھا محسوس ہو رہا ہے اور میں یہ ایوارڈ ان لوگوں کے نام کرنا چاہتا ہوں جنہیں پاکستان سے واپس افغانستان بھیجا جا رہا ہے۔‘

اس میچ میں پاکستان ٹیم جب فیلڈنگ کے لیے میدان میں اتری تو پہلی گیند سے ہی اس کے بولر دباؤ میں دکھائی دیے۔ اس میچ میں بھی پاکستان کی فیلڈنگ کمزور رہی۔

شاہین آفریدی، حسن علی اور حارث رؤف پاکستان کو بہتر آغاز فراہم نہ کر سکے جبکہ سپنرز بھی میچ کے درمیانی اووروں میں افغان بلے بازوں کو رنز بنانے سے روکنے میں ناکام رہے۔

پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم نے 74، عبداللہ شفیق نے 58، شاداب خان اور افتخار احمد نے 40، 40 رنز بنائے۔ جبکہ افغانستان کی جانب سے نور احمد نے تین اور نوین الحق نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان کے سات کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

چدم برم سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور بتایا کہ شاداب خان کو ایک میچ میں آرام دینے کے بعد دوبارہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کی جانب سے عبداللہ شفیق اور امام الحق نے اننگز کا پراعتماد طریقے سے آغاز کیا مگر امام الحق 56 کے مجموعی سکور پر عظمت اللہ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔

انہوں نے 22 گیندوں پر 17 رنز بنائے تھے۔ اس کے بعد عبداللہ شفیق خاصی دیر وکٹ پر ٹھہرے رہے، اور 75 گیندوں پر 58 رنز بنا کر نور احمد کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔

میچ سے قبل تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ پچ پر گھاس بالکل نہیں ہے، اس لیے توقع ہے کہ یہ سپنروں کو مدد دے گی۔ چینئی کی وکٹ ویسے بھی روایتی طور پر سپن بولروں کے لیے مددگار سمجھی جاتی ہے۔

ٹورنامنٹ کے اگلے مرحلے تک رسائی کے لیے پاکستان کے لیے یہ میچ جیتنا بےحد ضروری تھا۔ تاہم اس ہار کے بعد پواینٹس ٹیبل پر فغانستان اور پاکستان برابری پر آ گئے اور دونوں میں فرق صرف رن ریٹ کا ہے۔ 

پاکستانی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا اور انڈیا کے خلاف میچز ہارے ہیں جبکہ سری لنکا اور نیدرلینڈز کے ساتھ میچوں میں اسے فتح حاصل ہوئی ہے۔ دوسری جانب افغانستان کو انڈیا، نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ وہ پاکستان اور انگلینڈ کو شکست دینے میں کامیاب رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ