امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر کانرو میں قتل ہونے والی پاکستانی نژاد خاتون ڈاکٹر طلعت جہاں خان کی نماز جنازہ منگل کو ہیوسٹن کی مسجد حمزہ میں ادا کی جس کے بعد مقتولہ کے بھائی نے کہا کہ انہیں ’حقیقی انصاف چاہیے۔‘
کراچی سے تعلق رکھنے والی 52 سالی خاتون ڈاکٹر طلعت جہاں کو امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر کانرو میں 28 اکتوبر 2023 کو ان کے اپارٹمنٹ کے سامنے خنجر کے پے در پے وار کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
ڈاکٹر طلعت کے بھائی وجاہت نیاز خان نے کہا کہ ’ہمارا کوئی مطالبہ نہیں ہے، ہم بس انصاف چاہتے ہیں۔‘
وجاہت نیاز خان نے کہا کہ ڈاکٹر طلعت ’بہت محبت کرنے والی اور عاجز خاتون تھیں۔ وہ ڈاکٹر تھیں وہ ایک شفا دینے والی شخصیت تھیں۔ وہ صرف اپنے بچوں اور اپنے خاندان کے لیے نہیں تھیں بلکہ وہ ہر انسان کے لیے مسیحا تھیں۔ انہوں نے سینکڑوں بچوں کا علاج کیا۔‘
نمازہ جنازہ میں شریک امیدوار برائے میئر ہیوسٹن مسرور جاوید خان نے کہا کہ ڈاکٹر طلعت کے قتل پر سب افسردہ ہیں کیوں کہ وہ ’بہت ہی پسندیدہ شخص تھیں وہ بہت محبت کرنے والی خاتون تھیں ان کے سارے مریض ان سے بہت محبت کرتے تھے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مسرور خان نے کہا کہ ’ہم متعلقہ حکام سے درخواست کرتے ہیں کہ اس کی تحقیق کریں۔اور اگر یہ نفرت پر مبنی جرم تھا تو اس کا اعلان کریں۔ اگر ایسا ہے تو دیر کی بجائے جلد بتایا جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ جب مقدمے کا آغاز ہو گا تو ہیوسٹن کی تمام کیمونٹی وہاں ہوگی اور ’ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ انصاف کی بالادستی ہو۔‘
پولیس نےاس لرزہ خیز قتل کی واردات میں ملوث ملزم 24 سالہ جوزف فریڈچ کو گرفتار کر لیا تھا جس سے تفتیش جاری ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ملزم نے پے درپے خنجروں کے وار کے بعد مقتولہ کے ہاتھ کی نبض بھی چیک کی تھی تاکہ موت کی تصدیق ہوسکے۔
پولیس اور دیگر تحقیقاتی ادارے تاحال قتل کی در پردہ وجوہات کا تعین کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ عمومی تاثر یہ ہے کہ قتل کی واردات نفرت انگیز جرم کا شاخسانہ ہے۔
ملزم پر ذہنی مریض ہونے کا بھی شبہہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر طلعت جہاں خان دو ماہ قبل ہی ہیوسٹن میں اپنی بیٹی کے گھر سیاٹل سے منتقل ہوئی تھیں جبکہ مقتولہ کے خاوند اپنے بیٹے کے ہمراہ سیاٹل میں ہی رہائش پذیر تھے۔
مقتولہ سندھ میڈیکل کالج سے 1996 میں فارغ التحصیل ہوئیں اور ہیوسٹن کے معروف چلڈرن اسپتال میں ماہر اطفال کے طور خدمات انجام دے رہی تھیں۔
امریکہ میں تعینات پاکستان کے سفیر مسعود خان نے منگل کو ایک بیان میں ڈاکٹر طلعت کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے تشدد کا بہیمانہ اور خوفناک فعل قرار دیا ہے۔