عمران خان کو سلو پوائزننگ کی کوئی علامات نہیں: ڈاکٹر فیصل

سابق وزیراعظم عمران خان کے معالج ڈاکٹر فیصل سلطان نے جمعرات کو کہا ہے کہ عمران خان کو سلو پوائزننگ کی کوئی علامات نہیں ہیں۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان 24 جولائی 2023 کو اسلام آباد میں سپریم کورٹ میں پیشی کے دوران(فوٹو: اے ایف پی/عامر قریشی)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے معالج ڈاکٹر فیصل سلطان نے جمعرات کو کہا ہے کہ عمران خان کو سلو پوائزننگ کی کوئی علامات نہیں ہیں۔

اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ’عمران خان سے اڈیالہ جیل میں نہ صرف ملاقات ہوئی بلکہ ان کا مختصر سا طبی معائنہ بھی کیا۔‘

ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان صحت مند نظر آ رہے ہیں۔‘

سلو پوائزننگ سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’طبی سائنس پیچیدہ معاملہ ہے۔ اس کا اتنی سی چیز میں واضح جواب نہیں دے پاؤں گا۔ جب بھی ہم طبی معائنہ کرتے ہیں اس میں مریض کی اپنی علامات ہوتی ہیں، اس کی ظاہری حالت ہوتی۔ اس حد تک تو بات ٹھیک ہے ایسی کوئی چیز نظر نہیں آ رہی۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے ان سے پوچھا کہ آپ کو کوئی اور علامات ہیں تو انہوں نے کہا نہیں۔‘

ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق ’عمران خان کو کھانے کے حوالے سے یا کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں تھی۔‘

عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ (سابقہ ٹوئٹر) پر 24 اکتوبر کو جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’چونکہ میں ملک چھوڑنے پر آمادہ نہیں ہوں چنانچہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ میری جان لینے کی ایک اور کوشش کریں گے۔‘

’یہ کوشش مجھے آہستہ آہستہ زہر دینے کی صورت میں بھی ہو سکتی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو 26 ستمبر کی شب اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی ترجمان سید ذوالفقار علی بخاری نے انٹرنیشنل میڈیا کو تصدیق کی تھی کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین کی اٹک جیل سے منتقلی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

جس کے بعد عمران خان کی اٹک سے اڈیالہ جیل منقتلی کی متضاد خبریں سامنے آنے لگیں جس کے بعد میں عمران خان کے وکیل نے انڈپینڈنٹ اردو کو تصدیق کی تھی کہ ’چیئرمین پی ٹی آئی تاحال اٹک جیل میں ہی موجود ہیں جبکہ تاحال ان کی منتقلی سے متعلق عدالتی حکم نامہ بھی موصول نہیں ہوا ہے۔‘

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 11 اگست کو پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان