پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیر اعظم کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے انوار الحق کاکڑ سے ’بنیادی حقوق‘ اور ’ہموار سیاسی میدان‘ کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے خدشات پر غور کرنے کا کہا ہے۔
ایوان صدر سے بدھ کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق صدر مملکت نے پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے صدر کو لکھا گیا خط بھی نگران وزیر اعظم کو ارسال کیا ہے۔
بیان کے مطابق صدر پاکستان نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ’نگران حکومت کا غیر جانبدار اکائی کے طور پر تمام سیاسی جماعتوں کو ہموار میدان فراہم کرنا بے حد اہم ہے۔‘
ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ’آئندہ انتخابات میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو مساوی حقوق اور مواقع فراہم کرنے کی نگران حکومت کی پالیسی پر آپ کے حالیہ بیانات باعث اطمینان ہیں۔‘
انہوں نے اپنے خط میں آئین کے آرٹیکل 41 کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ اس آرٹیکل کے تحت صدر مملکت، وزیر اعظم اور تمام ادارے شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے پابند ہیں۔‘
’اسی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کے الزامات پر مشتمل خط آپ کو ارسال کر رہا ہوں۔‘
صدر پاکستان نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے کہ ’سیاسی وابستگیاں رکھنے والے افراد کی جبریوں گمشدگیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر میڈیا میں بھی بحث ہوئی۔‘
تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کو الیکشن میں حصہ لینے اور عوام کو انہیں منتخب کرنے کا حق ہے
صدر پاکستان کا کہنا ہے کہ ’پختہ یقین ہے کہ جمہوریت ہی پاکستان کے عوام اور ریاست کے لیے آگے بڑھنے کا مناسب راستہ ہے۔‘
’لوگوں کی سیاسی وابستگیاں اور وفاداریاں بدل جانے پر ایسے واقعات تشویش کا باعث بنتے ہیں۔ خواتین سیاسی ورکرز کی طویل نظر بندی یا عدالت کی جانب سے ریلیف کے بعد بار بار دوبارہ گرفتاریاں معاملے کو مزید حساس بنا دیتی ہیں۔‘
ایوان صدر سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’عوام کا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا اور آزاد میڈیا کے ذریعے رائے کا اظہار کرنا ہی جمہوریت کی روح ہے۔‘
صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ ’آزادانہ، منصفانہ اور مستند الیکشن پر پورے پاکستان میں اتفاق ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان میں الیکشن کمیشن نے گذشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ ملک میں عام انتخابات آٹھ فروری 2024 کو منعقد کروائے جائیں گے۔
اس حوالے سے منگل سات نومبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا تھا کہ آٹھ فروری 2024 کو ملک بھر میں عام انتخابات منعقد کرانے کے لیے تمام ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آٹھ فروری 2024 کے عام انتخابات کے لیے پولنگ سٹیشنز اور پولنگ کے عملے کی فہرستیں بھی تیار کرلی گئی ہیں۔‘
بیان میں بتایا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی منگل کو نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات ہوئی جس میں انتخابات کی تیاریوں سے متعلق آگاہ کیا گیا۔
عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے جہاں دیگر سیاسی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے کمر کس لی ہے، وہیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے بھی دیگر جماعتوں سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
تاہم پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے گذشتہ دنوں انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہم ہر حال میں انتخابات لڑنے کے لیے تیار ہیں لیکن اس وقت جو پاکستان میں ہو رہا ہے، وہ سب سے بڑی قبل از انتخابات دھاندلی ہے۔‘
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ ’اس کے باوجود پی ٹی آئی بہت پراعتماد ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو بھی مشکلات یا جو بھی ظلم و زیادتی عمران خان اور ہمارے ساتھ ہو رہی ہے، وہ ہمارے لیے ایک انتخابی مہم کا کام کر رہی ہے کیونکہ یہ سب لوگوں کے اندر غم و غصہ پیدا کر رہی ہے اور انہیں اس بات پر تیار کر رہی ہے کہ وہ انتخابات میں پی ٹی آئی کو ووٹ ڈالیں گے۔‘