جو لوگ میرے والد کو نہیں جانتے، ’ان کے متعلق میں خوش ہوں۔‘
یہ بلاساختہ جواب اعظم خان کا تھا جب ان کا تعارف، ان کے والد کے توسط سے کروانے کی بات ہوئی۔
کراچی کے کرکٹر اعظم خان، پاکستان کے سابق کرکٹر، وکٹ کیپر اور کپتان معین خان کے بیٹے ہیں۔ والد کی شہرت نے اعظم خان کے لیے کرکٹ کے کیریئر میں غیر معمولی چیلنجز پیدا کیے جو دیگر کرکٹرز کو پیش نہیں ہوتے۔
اعظم خان حال ہی میں لندن میں تھے جہاں انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کی واڈکاسٹ ’ایک کپ چائے کراسنگ کلچرز‘ میں شرکت کی اور اپنے کیریئر سمیت، انڈیا میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ اور ذاتی زندگی کے متعلق کھل کر گپ شپ کی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ یقیناً والد کا نام ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گا البتہ پاکستان میں لوگ ’آپ کو آپ کی پرفارمنس پر نہیں پرکھتے جو بہت افسوسناک ہے لیکن میرے خیال میں، میں نے اب اپنی پہچان کے لیے بہت محنت کر لی ہے۔‘
والد کے کرکٹ میں اثر و رسوخ اور اپنی جسامت کی وجہ سے اعظم خان کو نازیبا ناموں کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے باوجود وہ دلبرداشتہ نہیں ہوتے اور اپنی توجہ پرفارمنس پر مرکوز رکھتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ ’آن لائن ہراسانی ان کے کیریئر کی مشکل ترین چیز رہی ہے۔‘
اعظم خان نے 15 سال کی عمر میں کرکٹ کا آغاز کیا اور سکول سمیت مقامی سطح پر کھیلتے ہوئے قومی اور بین الاقوامی سطح پر لیگ کرکٹ میں اپنا مقام بنایا۔
انہیں ’پاور ہٹر‘ بھی کہا جاتا ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ایک میچ میں انہوں نے اسلام آباد یونائیٹڈ کی طرف سے بیٹنگ کرتے ہوئے بالر محمد حسنین کو چھکا مارا تو گیند سٹیڈیم سے باہر جا گری۔ تب سے انہیں ’پاور ہٹر‘ کہا جانے لگا۔
میزبانوں مِم شیخ اور علی حمزہ سے گفتگو کے دوران اعظم خان نے کیریبیئن پریمیئر لیگ میں اپنے تجربات بھی شیئر کیے جہاں مایہ ناز بیٹسمین کرِس گیل کے ہمراہ بیٹنگ کرنے کو انہوں نے زبردست موقع قرار دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وہ سابق کرکٹر عمران نزیر کو اپنا فیورٹ اوپنر قرار دیتے ہیں جبکہ پاکستان کے موجودہ کھلاڑیوں میں افتخار احمد، آصف علی، سعود شکیل اور سلمان علی آغا کے ساتھ بیٹنگ کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں جو ان کے بقول ’اٹیک‘ کرنے والے کھلاڑی ہیں۔
’کوئیک فائر‘ سوالات کے دوران جب اعظم خان کو معین خان اور آسٹریلوی بیٹسمین اور وکٹ کیپر ایڈم گِلکرسٹ میں سے کسی ایک کو چننے کا پوچھا گیا تو انہوں نے ایڈم گِلکرسٹ کا انتخاب کیا کیونکہ بقول ان کے ’گِلکرسٹ نے گیم کو بدل دیا۔‘
سابق کرکٹر وسیم اکرم کی بالنگ کا سامنا کرنے کے ایک تجربے کا ذکر کرتے ہوئے اعظم خان بتایا کہ وسیم اکرم نے فاسٹ بالرز کی کوچنگ کے لیے کراچی میں ایک کیمپ لگایا تو بلے بازوں کو بھی مدعو کیا۔ وہ بھی چلے گئے اور وسیم اکرم کی کروائی بال ان کی کہنی پر آ لگی جس سے انہیں فریکچر ہو گیا۔ اعظم خان نے بتایا کہ انہوں نے اپنے فریکچر پر چڑھے پلاسٹر پر وسیم اکرم سے آٹوگراف لیا اور آج تک وہ پلاسٹر سنبھال رکھا ہے۔
چند کھلاڑیوں کو ایک لفظ میں بیان کرنے کے راؤنڈ میں جب اعظم خان سے معین خان کا پوچھا گیا تو انہوں نے بلاساختہ ’پیو‘ یعنی والد کا لفظ بولا جس پر قہقہے گونجنے لگے کیونکہ اعظم خان کے مطابق انہیں ’گھر بھی تو جانا ہے۔‘
ایک کپ چائے کراسنگ کلچرز، انڈپینڈنٹ اردو کی لندن سے واڈکاسٹ ہے جس کا مقصد برطانیہ میں پاکستانی اور جنوبی ایشیائی نژاد شخصیات کی کامیابیوں کی داستانوں کو اجاگر کرنا ہے۔ واڈکاسٹ میں جنوبی ایشیائی نژاد برطانوی شہریوں کی ثقافتی شناخت کی بُنت پر ہلکی پھلکی گپ شپ کی جاتی ہے۔