پاکستان میں سپاٹی فائی ریڈار پروگرام کو ایک برس بیت گیا اور اس پہلی سالگرہ منانے کے لیے لاہور کی لمز یونیورسٹی میں سپاٹی فائی ریڈار فیسٹ منایا گیا۔
سپاٹی فائی پاکستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے لیے آرٹسٹ اینڈ لیبل پارٹنرشپس مینج کرنے والے خان ایف ایم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’ریڈار پاکستان ایک سالہ اینیورسری منا رہا ہے۔ ہم نے پاکستان سے ایک سال میں چار ابھرتے ہوئے گلوکاروں کو چنا جن میں حسن رحیم، طحہ جی، مانو، حسن اور روشان شامل ہیں اور ہم ان سب کو ایک ساتھ ایک ایک سٹیج پر پہلی مرتبہ لا رہے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ویسے تو سپاٹی فائی ریڈار دنیا بھر میں چل رہا ہے لیکن پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں یہ فیسٹیول پہلی مرتبہ شروع کیا گیا۔
خان ایف ایم نے ریڈار پروگرام کے بارے میں بتایا کہ ریڈار پاکستان ان کا ایک فلیگ شپ پروگرام ہے جہاں پر ابھرتے فنکاروں کو ڈھونڈا اور ان کے میوزک کو دنیا بھر میں پروموٹ کیا جاتا ہے۔
’ہم ان کی زندگیوں کو ڈاکیومینٹریز کے ذریعے اندر تک جانتے ہیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مرد و خواتین مختلف عمروں کے اتنے سارے فنکار ہیں جن کا میوزک سٹائل ایک دوسرے سے مختلف ہے۔
’ہم ہر تین مہینے میں ایک فنکار کو چنتے ہیں اور اس کی خصوصی تشہیر کرتے ہیں۔ یہاں بہت سے مختلف فنکار ہیں لیکن اس پروگرام میں آنے کے لیے انہیں صرف یہ کرنا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ میوزک بنائیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خان کا کہنا تھا: ’جو فنکار ہم چنتے ہیں انہیں ہم سے رابطہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے وہ اپنے میوزک پر دھیان دیں۔ ہم ان تک خود پہنچیں گے اور ہم ان کے لیے ریڈار پر میوزک ریلیز کرنے کا پورا منصوبہ بنا کر دیں گے۔‘
خان نے مزید بتایا: ’آرٹسٹ کے سٹریمز کا کوئی مخصوص نمبر ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہیں صرف کام کرتے رہنا ہے اور یہ کہ وہ واقعی میں فنکار بننا چاہتے ہوں۔ اس بارے میں سنجیدہ ہوں اور میوزک کو اپنا پیشہ بنانا چاہتے ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ان کا ایک طریقہ کار ہے جس میں بہت کچھ دیکھا جاتا ہے۔ ’سٹریمز ہم نہیں دیکھتے بلکہ ایک فنکار کی پوری کارکردگی کو جانچتے ہیں۔‘
خان ایف ایم کا کہنا تھا کہ اگر کوئی آرٹسٹ، میوزیشن یا گانے لکھنے والا ہے تو ان کے لیے یہ وقت بہترین ہے کہ وہ میوزک میں آئیں کیونکہ یہ ایک کیریئر پاتھ ہے جو اب ایک فنکار کو سب سے زیادہ فائدہ دے سکتا ہے۔ ’سو آپ کرتے رہیں جو کر رہے ہیں اور جلد ہی ہم آپ کو ریڈار پر دیکھیں گے۔‘
اس فیسٹیول میں پرفارم کرنے والے گلوکار حسن اور روشان نے بھی انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے سپاٹی فائی ریڈار پروگرام کو سراہا۔
حسن کا کہنا تھا کہ ’یہ سب جو آپ دیکھ رہے ہیں یہ آج سے چھ سات سال پہلے نہیں ہوتا تھا۔ مارچ 2021 میں سپاٹی فائی پاکستان آیا تھا جس نے گلوکاروں کے لیے پوری گیم ہی تبدیل کر دی تھی۔ میرے خیال میں یہ جدوجہد کرنے والے فنکاروں کے لیے بہت بڑی چیز ہو گی۔‘
روشان کا کہنا تھا کہ ’اس فیسٹیول کو دیکھنے کے لیے کسے کو مصنوعی طریقے سے نہیں بلایا گیا بلکہ حاضرین نئے گلوکاروں کو سننے آئے ہیں۔ اس کا سہرا سپاٹی فائی کو جاتا ہے جس نے یہ ممکن بنایا اور ہمارے لیے یہ ایک فخر کی بات ہے۔‘