امریکہ: نیو جرسی میں فائرنگ کا نشانہ بننے والے امام مسجد چل بسے

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے بتایا کہ حسن شریف کو نیویارک کے مغرب میں واقع علاقے نیوآرک میں مسجد کے قریب متعدد گولیاں ماری گئیں، جس کے بعد انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں بعد میں ان کی موت واقع ہو گئی۔

امریکی ریاست نیو جرسی میں نیوآرک کے پولیس افسران تین جنوری 2024 کو ایک مسجد کے باہر امام حسن شریف پر فائرنگ کے بعد مسجد کے باہر پہرہ دے رہے ہیں (روئٹرز)

امریکہ کی ریاست نیو جرسی کے اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ بدھ کو مسجد کے باہر گولیوں کا نشانہ بننے والے امام مسجد حسن شریف چل بسے۔

اٹارنی جنرل کے مطابق ابتدائی طور پر یہ قتل کسی ’تعصب‘ یا داخلی سطح پر دہشت گردی کا واقعہ دکھائی نہیں دیتا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے بتایا کہ حسن شریف کو نیویارک کے مغرب میں واقع علاقے نیوآرک میں مسجد کے قریب متعدد گولیاں ماری گئیں، جس کے بعد انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں بعد میں ان کی موت واقع ہو گئی۔

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ’ہم ابھی تک اس جرم کے محرکات کے بارے میں نہیں جانتے لیکن اب تک جمع کیے گئے شواہد اس بات کی نشاندہی نہیں کرتے کہ یہ تعصب یا داخلی سطح پر دہشت گردی کی کارروائی تھی۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’عالمی واقعات کی روشنی میں اور ریاست بھر میں ہماری بہت سی برادریوں خاص طور پر مسلمان برادری کو تعصب کا سامنا ہے۔ اس وقت نیو جرسی میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو بہت زیادہ خوف محسوس کر رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ اس ریاست میں تین لاکھ امریکی مسلمان رہتے ہیں۔ سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے اور پھر غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے بعد سے امریکہ بھر میں اسلاموفوبیا اور یہود مخالف حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایسیکس کاؤنٹی کے پراسیکیوٹر ٹیڈ سٹیفنز نے تصدیق کی کہ حسن شریف کو ایک سے زیادہ گولیاں ماری گئیں اور ’ایسا نہیں لگتا کہ امام مسجد تعصب پر مبنی کسی جرم کا شکار ہوئے یا اس واقعے کا تعلق دہشت گردی سے ہے۔‘

ٹیڈ سٹیفنز نے اسے ’بزدلانہ جرم‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم امام کے اہل خانہ کو انصاف دلانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘

اس سے قبل امریکی ٹرانسپورٹیشن سکیورٹی ایڈمنسٹریشن (ٹی ایس اے) نے تصدیق کی کہ حسن شریف 2016 سے نیوآرک ہوائی اڈے پر سکیورٹی کے شعبے میں کام کر چکے ہیں۔

ٹی ایس اے کی ترجمان لیزا فاربسٹائن نے کہا: ’ہمیں ان کی موت کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا اور ہم ان کے اہل خانہ، دوستوں اور ساتھیوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔‘

کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) کے نیو جرسی چیپٹر کی شائع کردہ تصاویر میں پولیس کی گاڑیاں مسجد محمد نیوآرک کے باہر کھڑی دکھائی دیں۔

ایک بیان میں سی اے آئی آر نے شریف کو ’قیادت اور کمال کا مینار قرار دیا۔‘

تنظیم کے بیان کے مطابق: ’ہمیشہ کی طرح اور اس مخصوص واقعے سے قطع نظر ہم تمام مساجد کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن محتاط رہیں خاص طور پر مسلم مخالف تعصب میں حالیہ اضافے کے پیش نظر۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ