کسی بھی فلم انڈسٹری کی طرح بالی وڈ کے لیے سپر سٹارز کا زوال عجیب بات نہ تھی۔ دلیپ کمار، راجیش کھنہ اور امیتابھ بچن سمیت کئی نام اور پھر گمنامی۔
اگر یہی کچھ شاہ رخ، عامر اور سلمان کے ساتھ ہوتا تو کچھ نیا نہ تھا۔ مگر 2019 کی کرونا وبا نے پوری انڈسٹری کی چولیں ہلا ڈالیں۔
بقا کی جنگ انفرادی نہیں اجتماعی تھی۔ شاہ رخ خان ایک بار پھر ’دلہنیا‘ لے گئے۔ 2023 کی کامیابی یہ ہے کہ بالی وڈ بقا کے خوف سے باہر نکل آیا ہے۔
فلموں کی تعداد کے اعتبار سے بھارت دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جہاں سالانہ 15 سو سے زائد فلمیں بنتی ہیں۔ تقریباً 250 فلموں کے ساتھ بالی وڈ 30 ارب روپے کی انڈسٹری ہے,جسے کرونا وبا نے ٹھپ کر کے رکھ دیا تھا۔
ڈھائی سال سینیما حال بند رہے۔ کروڑوں کی لاگت سے بننے والی فلمیں بھرپور ریلیز سے محروم رہیں۔
ایک اندازے کے مطابق سال 20-21 میں بھارتی سینیما انڈسٹری کو سینیما گھروں سے ہونے والی تقریباً 120 ارب روپے کی آمدنی کا نقصان ہوا۔ دیگر فروخت اور اشتہارات سے جو آمدنی ہوتی تھی وہ خسارہ الگ ہے۔
ایک الگ اور زیادہ خوفناک خسارہ او ٹی ٹی کا بڑھتا ہوا رجحان تھا۔ کرونا کے دوران تقریباً 45 ایسے آن لائن پلیٹ فارم لانچ ہوئے جنہوں نے آن لائن فلمیں دیکھنے کی متبادل سہولت فراہم کی۔
فلم انڈسٹری کی جان سینیما حال کی رونقیں ہیں۔ ایک وقت میں یہ گمان یقین کی حدوں کو چھونے لگا تھا کہ اب سینیما حال کمرشل پلازوں میں تبدیل ہوں گے۔
وہ کلچر خواب ہوا جب لوگوں کی بھیڑ ٹکٹ خریدنے کے لیے کئی کئی دن سینیما گھروں کے باہر بوریا بستر سمیت انتظار کیا کرتی تھی۔
ہم آپ کی آسانی کے لیے بات مزید سادہ کر دیتے ہیں۔ 2019 میں بالی وڈ کی 17 فلمیں 100 کروڑ کلب کا حصہ بنیں۔ یہ ریکارڈ ساز کامیابی تھی۔
2020 کے پہلے دو ماہ کے دوران بالی وڈ کی 40 سے زائد فلمیں ریلیز ہوئیں جن میں 39 فلاپ اور صرف ایک (تاناجی جس نے 250 کروڑ سے زائد کا بزنس کیا تھا) ہٹ ثابت ہوئی۔
فلاپ فلموں کی سٹریک ٹوٹنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھی۔ آپ سے کوئی 2022 کی بالی وڈ فلموں کے نام پوچھے تو ذہن کے پردے پر شمشیرا، بنٹی اور ببلی 2، جُگ جُگ جیو، شاباش متھو، پرتھوی راج، رن وے 34، ہیرو پنتی 2، جرسی، بچن پانڈے اور گنگو بائی کے نام ابھرتے ہیں۔
ان میں سے ایک بھی فلم ایسی نہیں جس نے باکس آفس پر کھلبلی مچائی ہو۔ ان کے مقابلے میں ساؤتھ کی فلمیں چھائی رہیں۔
یہاں سوال معیار کا نہیں بقا کا تھا۔ انڈسٹری باکس آفس پر کامیاب ہونے والی فلموں سے ہی چلتی ہے۔ ایسے میں بالی وڈ کے لیے سب سے بڑا چیلینج سینیما کلچر کی بحالی تھی۔
لوگوں کو موبائل کے سامنے سے ہٹا کر سینیما گھروں میں سکرین کے سامنے لا بٹھانا۔ ورنہ پوری انڈسٹری ڈانواں ڈول تھی۔
2023 کی کامیابی یہ ہے کہ بالی وڈ بقا کے خوف سے باہر نکل آیا ہے جس میں سب سے اہم کردار شاہ رخ خان کا ہے۔
ان کی دو فلموں نے اوپر تلے ہزار کروڑ روپے کے سنگ میل عبور کیے جو ایک ریکارڈ ہے۔ ان کی تیسری فلم دو ہفتوں میں چار سو کا ہندسہ پار کر چکی ہے۔
جن لوگوں کے نزدیک 58 سالہ کنگ آف رومانس اپنی اننگز کھیل چکے تھے ان کے لیے ’پٹھان‘ میں بطور ایکشن ہیرو شاہ رخ کی واپسی ناقابلِ یقین صدمہ تھی۔ پٹھان نے 1050 کروڑ روپے کا بزنس کیا۔
ابھی اس کی باکس آفس کمائی کے ناقابلِ شکست ہونے کا یقین پختہ ہو ہی رہا تھا کہ ’جوان‘ ریلیز ہو گئی۔ ابھی پہلی حیرت سے پوری طرح نہ سنبھلے تھے کہ جوان کی 1148 کروڑ کمائی نے نئی حیرت سے دوچار کر دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
شاہ رخ کے علاوہ بھی رواں برس کئی سٹارز کی شاندار واپسی ہوئی۔ 66 سالہ سنی دیول نے ثابت کیا کہ ابھی تو میں جوان ہوں۔
باقی تو چھوڑیں خود انہیں بھی توقع نہ ہو گی کہ غدر 2 بلاک بسٹر ثابت ہو گی۔ فلم نے 691 کروڑ کما کر باکس آفس پر غدر مچا دیا۔
شدید تنقید کی زد میں آنے والی رنبیر کپور کی ’اینیمل‘ ابھی تک سینیما میں لگی ہے اور 887 کروڑ کا بزنس کر چکی ہے۔ یہ ان کے اپنے کیریئر کی کامیاب ترین فلم ہے۔
بحثیت مجموعی چار بالی وڈ فلموں نے پانچ سو کروڑ کلب کا سنگ میل طے کیا۔ جبکہ 2022 میں محض ایک فلم نے چار سو کروڑ سے زائد کمائی کی تھی۔
گذشتہ برس انڈیا کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی پہلی چار فلموں میں ایک بھی بالی وڈ مووی نہ تھی جبکہ اس بار فہرست میں اولین چار پوزیشنوں پر بالی وڈ کا قبضہ ہے۔
باکس آفس سے ہٹ کر بالی وڈ کی بہترین فلموں کی بات کی جائے تو رواں برس کی ’او ایم جی-2‘ اور ’12 فیل‘ کی طرف ذہن جاتا ہے۔ گذشتہ برس نیشنل ایوارڈ جیتنے والے پنکج ترپاٹھی ’او ایم جی-2‘ میں مرکزی کردار ادا کیا۔
کیا بچوں کو سکولوں میں جنسی تعلیم دینی چاہیے؟ یہ ایک اہم سماجی سوال ہے اور یہی اس فلم کا موضوع ہے۔ اتنے پیچیدہ موضوع کو جس سہل اور غیر متنازعہ انداز میں پیش کیا گیا وہ قابل ستائش ہے۔
رواں برس کی ایک خاص بات لیجنڈری ہدایت کار اور فلمساز ودو ونود چوپڑا کی واپسی ہے۔ انہوں نے طویل عرصے بعد کسی فلم کی ڈائریکشن دی اور ’12 فیل‘ کی صورت میں کیا شاندار واپسی کی۔ مواد اور پیشکش کے اعتبار سے یہ ممکنہ طور پر سال کی بہترین فلم ہے۔
کسی بڑے نام اور سپیشل ایفیکٹس کے بغیر یہ فلم محض کہانی اور پرفارمینس کی بنیاد پر اپنے آپ کو اڑھائی گھنٹے باندھ کر رکھتی ہے۔ فلم میں کبھی ہار نہ ماننے والے لڑکے کی جد وجہد دکھائی گئی ہے۔
2024 میں خانز کی ایک فلم بھی ریلیز نہ ہو گی۔ رنویر سنگھ اور رنبیر کپور کی جانب سے بھی خاموشی ہے۔ دوسری طرف ساؤتھ انڈین کی کئی متوقع بلاک بسٹر حیران کرنے کو تیار ہیں۔ ایسے میں بالی وڈ کے لیے ردھم برقرار رکھنا ایک چیلینج ہو گا۔
رواں برس اکشے کمار کا سال ہے جس میں ان کی تین فلمیں سینیما گھروں کی زینت بنیں گی، ’بڑے میاں چھوٹے میاں،‘ سکائی فورس‘ اور ’ویلکم ٹو دا جنگل۔‘ یہ سب بڑے بجٹ کی فلمیں ہیں۔
سٹیج سیٹ ہے۔ کنگ خان ذرا دیر کو منظر سے اوجھل ہیں۔ کیا 2024 بھی 2023 جتنا شاندار ہو سکتا ہے؟
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔