طالبان انتظامیہ نے پیر کو بتایا کہ شمالی افغانستان میں جس طیارے کو حادثہ پیش آیا اس کے زندہ بچ جانے والے چار مسافروں کی حالت ٹھیک ہے۔ طیارہ ماسکو جا رہا تھا۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ حادثے میں مرنے والے دو مسافروں کی لاشیں دور دراز جائے حادثہ سے کابل منتقل کی جا رہی ہیں۔
روسی ایوی ایشن حکام نے اتوار کو بتایا تھا کہ طیارہ جس میں چھ افراد سوار تھے، ہفتے کی رات افغانستان سے گزرتے ہوئے ریڈار سکرین سے غائب ہوگیا۔ افغان پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں صوبہ بدخشاں میں طیارہ حادثے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
طالبان انتظامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا کہ بدخشاں میں تباہ ہونے والے طیارے میں سوار چار افراد کو کابل منتقل کردیا گیا ہے۔ وزارت ہوا بازی اور وزارت دفاع کی طبی اور ریسکیو ٹیموں نے انہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔
ذبیح اللہ مجاہد کے دفتر سے جاری ہونے والی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چار افراد، جن میں سے کچھ کے چہروں پر زخم اور ایک کے کپڑوں پر خون کے دھبے تھے، گرم جیکٹوں میں ملبوس طالبان اہلکاروں کے ساتھ ہیلی کاپٹر سے اتر رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ویڈیو میں ایک نامعلوم طالبان اہلکار کو کہتے ہوئے دکھایا گیا کہ زندہ بچ جانے والوں کی حالت ٹھیک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’الحمدللہ گذشتہ رات ہمیں وہ جگہ (حادثے کی جگہ) مل گئی۔ طیارے میں مجموعی طور پر چھ افراد سوار تھے، ان میں سے چار زندہ ہیں اور دو مر گئے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ لاشوں کو شمالی صوبائی شہر فیض آباد منتقل کرنے کے بعد کابل لایا جا رہا ہے۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس نے بینکاک میں روسی سفارت خانے کے حوالے سے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ تھائی لینڈ کے شہر پتایا سے ماسکو جا رہا تھا۔
روسی خبر رساں ادارے ’شوٹ‘ نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے خبر دی کہ طیارے کے ریڈار سکرین سے غائب ہونے سے تقریباً 25 منٹ قبل پائلٹ نے خبردار کیا تھا کہ ایندھن کم ہو رہا ہے اور طیارے کو تاجکستان کے ہوائی اڈے پر اتارنے کی کوشش کی جائے گی۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔