پاکستان نے ہفتے کو ایران میں اپنے نو شہریوں کے قتل کو ’ایک ہولناک اور گھناؤنا واقعہ‘ قرار دیتے ہوئے تہران سے واقعے کی فوری تحقیقات اور اس میں ملوث افراد کو قانون کے کٹھرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی مہر نے خبر دی کہ پاکستانی سرحد کے قریب صوبہ سیستان بلوچستان کے شہر سراوان کے قریب سیرکان میں نامعلوم مسلح افراد نے نو غیر ملکی شہریوں کو قتل کر دیا۔
مہر کا کہنا تھا کہ اس واقعے کی ذمہ داری ابھی تک کسی فرد یا گروپ نے قبول نہیں کی۔
تاہم برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق بلوچ تنظیم حال وش نے اپنی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا کہ جان سے جانے والے پاکستانی مزدور تھے جو ایک آٹو ورک شاپ میں رہتے اور کام کرتے تھے۔
ویب سائٹ کے مطابق فائرنگ میں تین دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کے دفتر خارجہ نے آج ایک بیان میں کہا کہ ’زاہدان میں ہمارے قونصل ہسپتال جا رہے ہیں جہاں زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے اور وہ طویل فاصلے اور سکیورٹی کی وجہ سے چند گھنٹوں میں وہاں پہنچ جائیں گے۔
’وہ مقامی حکام سے بھی ملاقات کریں گے اور دیگر چیزوں کے علاوہ ان پر زور دیں گے کہ اس جرم کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی فوری ضرورت ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا: ’ہم اس سنگین معاملے سے پوری طرح آگاہ ہیں اور اس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ سفارت خانہ جلد از جلد لاشوں کو وطن واپس لانے کی پوری کوشش کرے گا۔
’اس طرح کے بزدلانہ حملے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے عزم سے نہیں روک سکتے۔‘
پاکستان کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ انہیں ایران میں دہشت گرد حملے میں پاکستانیوں کی اموات پر دکھ ہوا۔
’یہ گھناؤنا حملہ ہمارے مشترکہ دشمنوں کی جانب سے پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات خراب کرنے کی کوشش ہے۔‘
انہوں نے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی حکومت پر زور دیا کہ وہ کارروائی کرے۔
Saddened over the death of Pakistanis in Iran in a terrorist attack.This heinous attack is an attempt to spoil relations between Pakistan and Iran by our common enemies. While offering condolences to the families of victims, urge the Iranian govt for action. @Amirabdolahian
— Jalil Abbas Jilani (@JalilJilani) January 27, 2024
ایران میں پاکستان کے سفیر مدثر ٹیپو نے نو پاکستانیوں کے ’بہیمانہ‘ قتل پر گہرے صدمے کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بتایا کہ پاکستانی سفارت خانہ سوگوار خاندانوں کی مکمل مدد کرے گا۔
’زاہدان میں پاکستانی قونصلر پہلے ہی جائے وقوعہ اور ہسپتال جا رہے ہیں جہاں زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ ہم نے اس معاملے میں ایران سے مکمل تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔‘
Deeply shocked by horrifying killing of 9 Pakistanis in Saravan. Embassy will extend full support to bereaved families. Counsel Zahidan is already on his way to incident site & hospital where injured are under treatment.We called upon to extend full cooperation in the matter.
— Ambassador Mudassir (@AmbMudassir) January 27, 2024
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ کو سراوان شہر کے قریب مسلح کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہمارے ملک کے متعلقہ حکام کی جانب سے اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ایران اور پاکستان دشمنوں کو دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔