کراچی: انٹرنیٹ بندش، انتخابی فہرست والی ایپ تک رسائی ناممکن

کراچی میں پولنگ سٹیشنز کے باہر کھڑے ووٹرز کے مطابق موبائل سروسز کے معطل ہونے اور ای سی پی کی انتخابی فہرست والی ایپلی کیشن تک رسائی نہ ہونے کے باعث انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں عام انتخابات 2024 کے دوران پولنگ سٹیشنز کے باہر موجود ووٹرز کا کہنا ہے کہ پولنگ کے دن موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ کی بندش کے باعث انہیں ووٹ ڈالنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ووٹرز کے مطابق الیکشن کمیشن کی آن لائن انتخابی فہرست والی ایپلی کیشن تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے ووٹوں کے اندراج میں تاخیر ہو رہی ہے۔

کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 237 اور صوبائی اسمبلی کے حلقے 103 جیکب لائین، لائنز ایریا کے پولنگ سٹیشن پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کیمپ پر موجود کارکن عمر زمان گذشتہ کئی عام انتخابات میں پولنگ ایجنٹ کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے عمر زمان نے بتایا کہ ’الیکشن کمیشن کی جانب سے ہارڈ کاپی کی صورت میں دی گئی انتخابی فہرستیں بہت طویل ہیں، جن میں ووٹر نمبر، سیریل نمبر اور گھرانہ نمبر تلاش کرنے میں بہت زیادہ وقت لگتا ہے۔‘

ان کے مطابق ’اس لیے الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرست تک آن لائن رسائی کے لیے ایک ایپ متعارف کرائی۔ جس پر جلد ہی ووٹر کے ووٹ کی تصدیق، سیریل نمبر، گھرانہ نمبر نکالا جا سکتا ہے۔ مگر اچانک موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ کی بندش کے باعث فہرست سے ووٹر کی تفصیل نکالنے میں بہت وقت لگ رہا ہے۔

’اس تاخیر کی باعث مجھے خدشہ ہے کہ آج ووٹر ٹرن آؤٹ انتہائی کم آئے گا۔ 2018 کے الیکشن کے دوران اسی پولنگ سٹیشن پر صبح 10 بجے تک اگر 2000 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے تو آج تین سو ووٹ بھی کاسٹ نہیں ہو سکے ہیں۔‘

گلستانِ جوہر میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 236 اور صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 100 کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف کلینیکل فزیالوجی اور بارکلے پبلک سکول میں قائم پولنگ سٹیشنز کے باہر مرد و خواتین ووٹر کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انسٹی ٹیوٹ آف کلینیکل فزیالوجی کے پولنگ سٹیشن پر ووٹ کے اندراج کے لیے آنے والے محی الدین قادری نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’اس پولنگ سٹیشن پر ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے پولنگ کا عمل شروع ہوا۔ جس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ پولنگ کا عملہ پولنگ کا غلط سامان لے آیا تھا جو واپس الیکشن کمیشن لے جایا گیا اور دوبارہ درست سامان لایا گیا۔‘

بارکلے پبلک سکول میں قائم پولنگ سٹیشن پر ووٹ ڈالنے آنے والی مسز بابر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’میں ووٹ دینے پونے آٹھ بجے آئی، دو گھنٹے سے زیادہ گزر چکے ہیں مگر تاحال ہمیں پولنگ سٹیشن کے اندر جانے نہیں دیا جا رہا۔ اس تاخیر کی وجہ پولنگ عملے کا نہ آنا بتایا جا رہا ہے۔‘

انٹرنیٹ کی بندش کے باعث انتخابی فہرست والی ایپلی کیشن نہ کھلنے کے سوال پر الیکشن کمیشن آف پاکستان سندھ کے ترجمان نبیل احمد ابڑو نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’کچھ مقامات پر ایپلی کیشن نہیں کھل رہی مگر کئی مقامات پر تاحال ایپ تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔‘

نبیل احمد ابڑو کے مطابق کہ ’پولنگ سٹیشنز پر عملے کی تاخیر کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ صوبے کے تمام پولنگ سٹیشنز پر عملہ مقررہ وقت پر پہنچ گیا تھا۔ کسی جگہ شاید عملے کو تاخیر ہوئی ہو، مگر ہم تک ایسی کوئی شکایت نہیں پہنچی۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان