کراچی میں پاکستان سپر لیگ نو کے دوسرے میچ میں بھی کراچی کنگز کو شکست ہو گئی ہے جس کی وجہ صرف اور صرف ردرفورڈ ہی تھے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو کراچی کنگز کے خلاف یہ میچ جیتنے کے لیے آخری اوور میں 15 رنز درکار تھے جو ردرفورڈ نے پہلی دو گیندوں پر دو چھکے لگانے کے بعد اوور کی آخری گیند پر حاصل کر لیے۔
کراچی کنگز نے 166 رنز کے ہدف کے دفاع میں 89 رنز پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پانچ وکٹیں حاصل کر لی تھیں اور گلیڈی ایٹرز کی بیٹنگ لائن دیکھتے ہوئے انہیں بھی یقین ہو گیا تھا کہ اب وہ میچ جیتنے کے انتہائی قریب آ چکے ہیں۔
لیکن ردرفورڈ اور عقیل حسین نے کراچی کنگز کی تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ دونوں بلے بازوں نے اس مشکل وقت میں چھٹی وکٹ کی شراکت میں 47 گیندوں پر 80 رنز کی پارٹنرشپ کر کے اپنی ٹیم کو جتوا دیا۔
شیرفین ردرفورڈ نے 31 گیندوں پر چھ چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے ناقابل شکست 58 رنز کی ناقابل یقین اننگز کھیلی جبکہ عقیل حسین نے بھی ان کا بھرپور ساتھ نبھایا اور 17 گیندوں پر 22 رنز کی اننگز کھیلی اور ناٹ آؤٹ رہے۔
ان کے علاوہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے جیسن روئے نے بھی نصف سنچری سکور کی جس میں چار چھکے اور دو چوکے شامل ہیں۔
شیرفین ردرفورڈ کو اس شاندار اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کراچی کنگز نے بھی گذشتہ میچ کی نسبت بہتر بولنگ کی لیکن آخر میں ان کے پاس بھی ردرفورڈ کا کوئی جواب نہیں تھا۔ کراچی کنگز کی جانب سے حسن علی اور زاہد محمود دو، دو وکٹیں لے کر نمایاں بولر رہے۔
اس سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو کراچی کنگز لگاتار دوسری مرتبہ کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا۔
کراچی کنگز کی صرف 113 رنز پر ہی نصف ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی اور اس بار تو ٹورنامنٹ میں مسلسل بہتر بیٹنگ کرنے والے کیرون پولارڈ بھی صرف 13 رنز ہی بنا سکے۔
سب سے زیادہ 37 رنز جیمز ونس نے بنائے جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے سپنرز نے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے ابرار احمد نے تین، عقیل حسین اور مسٹری سپنر عثمان طارق نے دو، دو وکٹیں لیں۔