ملتان سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ ٹک ٹاکر اسلم لودھی کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے ٹک ٹاک پر ویڈیوز بنانا شروع کیں تو اہل خانہ اور خاندان کی طرف سے بہت برا رد عمل آیا۔ لوگوں نے تنقید کی لیکن میں نے کسی کی نہیں سنی اور اپنے سفر پر گامزن رہا۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’جو لوگ تنقید کرتے تھے وہ آج میرے ساتھ تصویر لینے کے لیے پیچھے بھاگتے ہیں۔ میرا کنٹینٹ میوزک ہے۔ میں میوزک پہ لپسنگ کرتا ہوں اس پر پرفارم کرتا ہوں۔ اس پر ایکٹ کرتا ہوں۔
’شروع میں میں نے تقریباً 10 سے 12 ویڈیوز بنائی تھیں۔ بعد میں میرے ایک دوست نے ایک میوزک دیا تو اس میوزک پر ویڈیو بنائی تو تقریباً دو یا تین دن میں 147 ہزار لائیک اور فالورز آئے۔
اسلم لودھی کے اس وقت 21 لاکھ لائکس اور 15 لاکھ فالوورز ہیں۔
’پھر میں ٹک ٹاک سے لائیکی کی طرف چلا گیا جہاں میرے نو لاکھ 17 ہزار فالوورز ہیں۔ اس کے بعد سنیک کا سفر شروع ہواجہاں بہت اچھی ارننگ بھی کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’میں اپنی پوری فیملی کا ہیڈ ہوں۔ ہم چار بھائی ہیں اور الحمدللہ میرے بیٹے فخر محسوس کرتے ہیں جہاں بھی جاتے ہیں جب ان کو لوگ کہتے ہیں کہ یار اس کے بابا جی کو جانتے ہیں تو جب وہ کہتے ہیں تو وہ بڑا فخر محسوس کرتے ہیں کہ ہمارے بابا کی ایک پہچان ہے اور مجھے لوگوں نے کتنی ہی تنقید کی ہو۔ مختلف باتیں ہوئی ہیں لیکن میں ملتان میں بیٹھ کر چیلنج سے کہتا ہوں کہ کوئی ایسا بندہ نہیں ہے جو سپانسر ہوا ہو۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ 2021 میں انہیں سپانسر کیا گیا اور وہ اس سلسلے میں دوبئی بھی گئے جب کہ گذشتہ مہینے اپنی اہلیہ کے ہمراہ عمرہ بھی ادا کیا۔
اسلم لودھی نے کہا کہ ان کی عمر کے بہت کم لوگ ٹک ٹاک پر ہیں جب کہ کسی کی تعلیم بھ ان جیسی نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ایم اے پولیٹیکل سائنس کیا ہوا ہے اور لا گریجویٹ بھی ہیں۔
اسلم لودھی کا کہنا تھا کہ لوگ فرسٹریشن کا شکار ہیں تو ایسے میں صرف اپنی تفریح کے لیے ٹک ٹاک اور دوسرے پلیٹ فارمز پر ویڈیوز دیکھ کر محظوظ ہو جاتا ہے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔