پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ، تجارت اور انسداد دہشت گردی سمیت دیگر شعبوں پر تعاون پر اتفاق کیا ہے۔
ہفتے کو پاکستانی وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے اپنی ایکس پوسٹ میں بتایا کہ ’مجھے افغانستان کے عبوری وزیرخارجہ امیر خان متقی کی کال موصول ہونے پر بہت خوشی ہے۔ ہم نے اتفاق کیا ہے کہ ہم دونوں ممالک کے قریبی باہمی تعلقات کو جاری رکھیں گے۔‘
وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’دونوں ممالک کے درمیان مواصلات، تجارت، سکیورٹی، انسداد دہشت گردی اور عوام کے درمیان تعلقات پاکستان کی ترجیح ہے۔‘
ریڈیو پاکستان کے مطابق دونوں افغان وزیرخارجہ نے پاکستانی وزیرخارجہ کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی۔
گذشتہ چند ماہ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان بارڈر کراسنگز پر ہونے والی جھڑپوں کے بعد ان راستوں کو کئی بار بند بھی کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان میں نگران حکومت کے عہدیدار افغانستان پر پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام بھی عائد کرتے رہے ہیں اور پاکستان کے سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور سابق نگران وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کئی بار یہ کہہ چکے ہیں کہ افغانستان میں طالبان انتظامیہ کے آنے کے بعد پاکستان میں دہشت گردی اور خود کش حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ایک اور ایکس پوسٹ میں ترکی کے وزیر خارجہ حاقان فدان کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو پر لکھا کہ ’پاکستان اور ترکی کے درمیان قریبی رابطوں اور مل کر کام کرنے کا اعادہ کیا گیا تاکہ باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔‘
دوسری جانب اقوام متحدہ میں پاکستان اور چین کے سفیر نے ایک ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔
ہفتے کو اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر منیر اکرم اور چینی سفیر ژانگ جون کے درمیان نیویارک کے پاکستانی مشن میں ملاقات ہوئی۔
دونوں مستقل نمائندوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا اور اقوام متحدہ میں تعلقات کی موجودہ سطح پر اطمینان کا اظہار کیا۔
منیر اکرم نے سبکدوش ہونے والے سفیر ژانگ جون کی قیادت اور پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں شاندار خدمات کو سراہا۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔