وزیراعظم شہباز شریف نے یوم القدس کے موقعے پر جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ پوری پاکستانی قوم فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت اور ظلم و جبر کی مذمت کرتی ہے اور ’اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے۔‘
وزیراعظم ہاؤس سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیل پر فلسطینیوں کے خلاف ظلم و جبر روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے میں اپنا کردار ادا کرے۔‘
یوم القدس فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف ہر سال رمضان کے آخری جمعے کو پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں منایا جاتا ہے۔ اس موقعے پر رواں برس بھی پاکستان کے مختلف شہروں میں فلسطین سے یکجہتی کے لیے ریلیوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
پاکستانی وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ گذشتہ سات دہائیوں سے اسرائیل فلسطین اور بیت المقدس پر ناجائز اور غیر قانونی طور پر قابض ہے اور اپنے اس قبضے کو قائم رکھنے کے لیے ’بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کرتا آرہا ہے، جس پر عالمی برادری خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ فلسطینوں کے خلاف اسرائیل کے ’مظالم کی داستان‘ اکتوبر 2023 سے شروع نہیں ہوئی بلکہ یہ گذشتہ سات دہائیوں پر مبنی ہے۔ ’مگر گذشتہ برس اکتوبر سے اسرائیل نہتے فلسطینیوں پر ظلم و جبر کے مزید پہاڑ توڑ رہا ہے۔‘
غزہ میں وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ چھ ماہ میں اسرائیلی حملوں میں اموات کی تعداد 33 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ اسرائیل کے حملوں میں جان سے جانے والوں میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے جب کہ 75 ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
پاکستانی وزیراعظم نے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی طرف سے ہسپتالوں، پناہ گزین کیمپوں اور سکولوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا اور ان تک امدادی اشیا کی رسائی کو روکا گیا جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی فائر بندی کی قرارداد کے باوجود آج بھی غزہ میں معصوم شہریوں پر اسرائیل کی جانب سے بلا اشتعال بمباری جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ’1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔‘