ایران پر اسرائیلی حملے کی خبروں کے بعد کی صورت حال پر انڈپینڈنٹ اردو کی لائیو اپ ڈیٹس
- ایران پر اسرائیلی حملہ، اصفہان میں دھماکوں سے بڑا نقصان نہیں ہوا: ایرانی میڈیا
- ایران نے ملک کے کئی علاقوں میں پروازیں معطل کر دیں
- ایران میں اسرائیلی حملوں کے اطلاعات کے بعد دفاعی میزائل فائر
- ’اسرائیل نے امریکہ کو ایران پر حملے کے بارے میں آخری لمحات میں اطلاع دی‘
-
اصفہان میں اتنا نقصان نہیں ہوا جتنا اسرائیل حامی میڈیا بتا رہا ہے: ایران
19 اپریل: چھ بج کر 40 منٹ
چھوٹے ڈرونز نے اصفہان میں کوئی نقصان نہیں کیا: ایران
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہ نے نیویارک میں ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے جمعے کو اصفہان شہر پر ڈرون حملے کیے جس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ کے حامیوں نے اپنی شکست کو کامیابی کے طور پر دکھانے کی کوشش کی لیکن مار گرائے گئے چھوٹے ڈرونز سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
تہران نے عندیہ دیا ہے کہ اس کا جوابی کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں۔ اسرائیل نے اس واقعے پر عوامی سطح پر کوئی تبصرہ نہیں کیا - روئٹرز
19 اپریل: چھ بج کر 40 منٹ
ایرانی قونصل خانے میں خود کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی دینے والا گرفتار: فرانسیسی پولیس
فرانسیسی پولیس نے پیرس میں ایرانی قونصل خانے میں خود کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی دینے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔
پولیس ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ملزم کو مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بجے قونصل خانے میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا، جس کے پاس دستی بم اور دھماکہ خیز جیکٹ تھی۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہ شخص بعد میں قونصل خانے سے چلا گیا اور تلاشی لینے پر پتہ چلا کہ اس کے پاس کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں تھا۔
لی پیرسین اخبار نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ متعدد عینی شاہدین کے مطابق اس شخص نے قونصل خانے کے فرش پر جھنڈے گھسیٹ کر کہا کہ وہ اپنے بھائی کی موت کا بدلہ لینا چاہتا ہے۔
یہ واضح نہیں کہ آیا اس واقعے کا ایران اور اسرائیل کے درمیان موجودہ کشیدگی سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔
19 اپریل: چار بج کر 55 منٹ
ایرانی صدر کا خطاب، اصفہان دھماکوں کا کوئی ذکر نہیں
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے آج ایک عوامی خطاب میں ایک ہفتہ قبل اسرائیل کے خلاف تہران کے غیر معمولی جوابی حملے کو سراہا لیکن ملک کے وسطی علاقے میں آج ہونے والے دھماکوں کا ذکر نہیں کیا۔
رئیسی نے تہران کے مشرق میں واقع صوبہ سمنان میں سینکڑوں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن نے ’ہماری اتھارٹی، ہمارے عوام کی فولاد جیسی قوت ارادی اور ہمارے اتحاد کو ظاہر کیا ہے۔‘
اپنی تقریر میں انہوں نے آج اصفہان میں دھماکوں کا کوئی حوالہ نہیں دیا اور نہ ہی اس حوالے سے ایرانی یا اسرائیلی حکام کا کوئی سرکاری ردعمل سامنے آیا ہے - اے ایف پی
19 اپریل: چار بج کر 45 منٹ
اسرائیل نے امریکہ کو ایران پر حملے کے بارے میں آخری لمحات میں اطلاع دی: اطالوی وزیر خارجہ
اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی کے مطابق امریکہ نے جی سیون کے وزرائے خارجہ کو بتایا کہ اسے اسرائیل نے ایران پر حملے کے بارے میں ’آخری لمحات‘ میں اطلاع دی۔
تاجانی نے کیپری میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ امریکہ نے یہ معلومات صبح کے ایک سیشن میں فراہم کیں جسے حملے سے نمٹنے کے لیے آخری لمحات میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران میں رہنے والے اطالوی باشندے بغیر کسی پریشانی کے ہیں – اے پی
19 اپریل: تین بج کر 40 منٹ
اسرائیل کو واضح کر دیا کہ ایران کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا: روس
ماسکو کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روس نے اسرائیل پر واضح کر دیا ہے کہ ایران کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ روس اور ایران کی قیادت، ہمارے نمائندوں اور اسرائیلیوں کے درمیان ٹیلی فون پر رابطے ہوئے ہیں۔
لاوروف نے روسی ریڈیو سٹیشنوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے اس بات چیت میں بالکل واضح کر دیا۔ ہم نے اسرائیلیوں سے کہا کہ ایران کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا۔‘ - اے ایف پی
19 اپریل: تین بج کر 20 منٹ
اسرائیل نے ایران میں حملے کیے، اسرائیلی عہدے دار کی واشنگٹن پوسٹ سے گفتگو
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایک اسرائیلی عہدے دار کے حوالے سے کہا کہ اسرائیلی فوج نے ہی 13 اپریل کو ایران کے جوابی حملے کے ردعمل میں 19 اپریل کو ایران کے اندر حملے کیے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اسرائیلی عہدے دار نے کہا کہ اس کا مقصد ایران کو یہ پیغام دینا ہے کہ اسرائیل ان کے ملک کے اندر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اخبار نے حملے کے بارے میں بریفنگ سے واقف ایک شخص کا بھی حوالہ دیا جنہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، کیوں کہ انہیں اس بارے میں بات کرنے کا اختیار نہیں، کہا کہ حملے کی ’منصوبہ بندی احتیاط کے ساتھ‘ کی گئی۔
19 اپریل: دو بج کر 48 منٹ
امید ہے معاملہ تحمل سے نمٹا جائے گا: برطانوی وزیر اعظم
برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سونک نے ایران پر اسرائیل کی جانب سے جوابی حملے کی اطلاعات کے بعد امید ظاہر کی ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے حالات سے نمٹنے کے لیے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا جائے گا۔
انہوں نے ایک تقریر میں کہا، ’ہم اتحادیوں کے ساتھ مل کر تفصیلات کی تصدیق کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ آپ جانتے ہیں کہ ہم نے ہفتے کے روز اسرائیل کے خلاف ایران کے لاپروا اور خطرناک میزائل حملے کی مذمت کی ہے اور اسرائیل کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے۔ لیکن جیسا کہ میں نے گذشتہ ہفتے وزیر اعظم نتن یاہو سے بات کرتے ہوئے کہا تھا اور عام طور پر، کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ ہم جو دیکھنا چاہتے ہیں وہ یہ ہے کہ پورے خطے میں پرامن ماحول قائم رہے۔‘
19 اپریل دو بج کر 05 منٹ
ایران پر اسرائیلی حملہ، ’چین کشیدگی کم کرنے کے لیے تعمیری کردار ادا کرے گا‘: وزارت خارجہ
چین نے کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان لین جیان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایرانی میڈیا میں آنے والی خبروں کے مطابق ایرانی شہر اصفہان کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تھیں اور امریکی میڈیا نے امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ اسرائیل نے اپنے روایتی حریف ایران پر جوابی حملے کیے ہیں۔
ترجمان کے مطابق: ’چین کشیدگی کو مزید بڑھانے والے کسی بھی اقدام کی مخالفت کرتا ہے اور اس میں کمی کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔‘
19 اپریل 12 بج کر 10 منٹ
اسرائیل کا ایران پر حملہ، ’اس صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں‘: دفتر خارجہ پاکستان
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعے کو اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے حملے سے متعلق خبروں پر کہا ہے کہ ’ہم تاحال اس صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، جب ہمارے پاس مزید تفصیلات ہوں گی اور ایران اس پر بات کرے گا تو ہم اس پر بات کریں گے۔‘
انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار قرۃ العین شیرازی کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں قدرتی طور پر خطے کی صورت حال پر تشویش ہے۔ اسرائیل کا ایران کے سفارت خانے پر کیا گیا حملہ غیر ذمہ دارانہ تھا۔‘
ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا کہ ’پاکستان نے خطے میں کشیدگی میں اضافے کو روکنے اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔‘
ان کے مطابق ’اسرائیل نے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنے کے بجائے ڈھٹائی سے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری رکھی ہے۔‘
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’یکم اپریل کو ایرانی قونصل خانے پر اسرائیل کے غیر ذمہ دارانہ اور لاپرواہ حملے سے پہلے سے ہی خطے میں عدم استحکام کی صورت حال ہے۔ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کو خطے میں غلط مس ایڈوینچر سے روکا جائے۔‘
دفتر خارجہ کی ترجمان نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے پاکستان کے ممکنہ دورے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کے استقبال کے منتظر ہیں، جلد ہی اس سے متعلق باضابطہ اعلان کریں گے۔‘
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملہ کے بعد ایرانی صدر کے پاکستان کے ممکنہ دورے میں تبدیلی سے متعلق سوال پر ایرانی سفارت خانہ کے ترجمان نے انڈپینڈنٹ اردو کو تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے۔