خفیہ منی ٹرائل کیس میں ٹرمپ کو کتنی قید ہو سکتی ہے؟

ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ میں پہلے سابق صدر بن گئے ہیں جن کے خلاف مجرمانہ الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 22 اپریل 2024 کو نیو یارک سٹی میں مین ہیٹن کی فوجداری عدالت میں مبینہ طور پر رقم کی ادائیگیوں کو چھپانے کے الزام میں مقدمے کی سماعت کے لیے موجود ہیں (اے ایف پی)

ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ میں پہلے سابق صدر بن گئے ہیں جن کے خلاف مجرمانہ الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ ٹرمپ کی طرف سے خاموش رہنے کے لیے دی گئی رقم کے مقدمے کی کارروائی نیویارک میں شروع ہو گئی ہے۔

مین ہیٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ نے 2024 کے صدارتی انتخاب میں رپبلکن پارٹی کے ممکنہ امیدوار پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنے کاروباری ریکارڈ میں ردوبدل کیا۔ ایسا کرنا ریاست نیویارک میں جرم ہے۔ اس اقدام کا مقصد ان کی 2016 کی صدارتی مہم کے دوران بالغوں کی فلموں کی اداکارہ سٹورمی ڈینیئلز کو کی گئی خفیہ ادائیگی کو مبینہ طور پر چھپانا تھا۔ یہ رقم اس لیے دی گئی تاکہ ایک دہائی قبل ٹرمپ کے غیرازدواجی تعلقات کے معاملے میں اداکارہ کی خاموشی یقینی بنائی جا سکے۔

ٹرمپ سٹورمی ڈینیئلز کے ساتھ تعلق اور کسی بھی غلط کام میں ملوث ہونے سے انکار کر چکے ہیں۔ تقریباً ایک سال قبل بریگ نے سابق صدر پر 34 جرائم میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

ڈینیئلز، جریدے پلے بوائے کی سابق ماڈل کیرن میک ڈوگل، صدر ٹرمپ کے سابق پرسنل اٹارنی مائیکل کوہن، جریدے نیشنل انکوائرر کے پبلشر ڈیوڈ پیکر، انتخابی مہم میں سابق معاون ہوپ ہکس اور شاید خود صدر ٹرمپ کو بھی کئی ہفتے جاری رہنے والے اس سنسنی خیز مقدمے میں بطور گواہ پیش ہونے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔

امریکی ٹیلی ویژن چینل سی این این کی سرکردہ قانونی تجزیہ کار لورا کے مطابق بالآخر صدر ٹرمپ کے قصور وار پائے جانے کی صورت میں انہیں 10 سال سے زیادہ عرصہ قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ تاہم کواٹس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ پر جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ نیو یارک میں کلاس ای کے زمرے میں آتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ معمولی نوعیت کے ہیں۔

ہر جرم پر زیادہ سے زیادہ سزا چار سال قید ہے۔ اس طرح انہیں 136 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، لیکن جیسا کہ مس کواٹس کہتی ہیں، نیو یارک میں اس قسم کے جرم پر 20 سال کی سزا کی حد مقرر ہے۔ یہ فیصلہ جج کرتا ہے کہ آیا سزائیں ایک ساتھ چلیں گی یا ایک مکمل ہونے پر دوسری شروع ہو گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ دیکھتے ہوئے کہ صدر ٹرمپ کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں اور جن جرائم میں وہ ملزم ہیں وہ غیر متشدد نوعیت کے ہیں، جج جوآن مرچن بالآخر نرمی پر مائل ہو سکتے ہیں اور ٹرمپ کو 20 سال کی سزا سنانے کی بجائے مختصر مدت کی سزا دے سکتے ہیں۔

دوسرا امکان یہ ہے کہ عدالت ٹرمپ پر بالآخر محض چند پابندیاں عائد کرے جن کی خلاف ورزی کی صورت میں ان پر قید کے خطرے کی تلوار لٹکتی رہے گی۔

ٹرمپ کی فرضی قید کے حوالے سے بڑا سوال یہ ہے کہ سزا کی صورت میں انہیں سابق صدر کی حیثیت سے سیکرٹ سروس کی جانب سے کیا تحفظ (اگر ملے تو) مل سکتا ہے اور اگر انہیں کسی جرم میں سزا دے دی جاتی ہے تو اس صورت میں کیا ہو گا کہ اگر وہ ملک کے صدر منتخب ہو گئے۔

دوبارہ وائٹ ہاؤس میں پہنچنے کی تاخیر سے کی جانے والی کوشش کے ساتھ ساتھ، 45 ویں صدر فلوریڈا، واشنگٹن ڈی سی اور جارجیا میں جرم کے تین دیگر الزامات کا بھی سامنا کر رہے ہیں اور نیو یارک میں اپنے خلاف مزید دو فیصلوں کے خلاف اپیل کر رہے ہیں جن میں حال ہی میں انہیں کئی لاکھ ڈالر کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے پڑے۔

خاموش رہنے کے لیے دی گئی رقم کا مقدمہ بالآخر 15 اپریل کو مین ہیٹن میں شروع ہوا۔ اب اس مقدمے میں پیر 22 اپریل کو ابتدائی بیانات متوقع ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ