سکردو کی اپر کچورا جھیل جس میں پانی چشموں کی صورت آتا ہے

بالائی کچورا جھیل کی خوبصورتی دلفریب نظارہ پیش کرتی ہے جبکہ یہاں آنے والوں کے لیے تفریحی سرگرمیوں میں پیدل سفر، ٹراؤٹ فشنگ اور ہمالیہ کی کوہ پیمائی شامل ہیں۔

سکردو شہر سے تقریباً آدھے گھنٹے کے فاصلے پر واقع اپر کچورا جھیل کا صاف شفاف پانی یہاں آنے والے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے۔

مقامی افراد کے مطابق اس جھیل کی گہرائی 150 فٹ ہے جبکہ گرمیوں میں اس کا درجہ حرارت بہت ہی کم ہو جاتا ہے تاہم سردیوں میں اس کی سطح ٹھوس برف میں تبدیل ہو جاتی ہے۔

بالائی کچورا جھیل کی خوبصورتی دلفریب نظارہ پیش کرتی ہے جبکہ یہاں آنے والوں  کے لیے تفریحی سرگرمیوں میں پیدل سفر، ٹراؤٹ فشنگ اور ہمالیہ کی کوہ پیمائی شامل ہیں۔

اپر کچورا جھیل سکردو سے 32 کلومیٹر فاصلے پر واقع ہے اور انٹرنیشنل ایئرپورٹ سکردو سے 16 کلومیٹر دور ہے۔

معروف شنگریلا جھیل اپر کچورا جھیل سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور یہاں آنے کا بہتر موسم جولائی اور اگست ہے کیونکہ جولائی اگست میں جھیل کا پانی اوپر چڑھا ہوتا ہے اور جھیل بہت بڑی ہو جاتی ہے۔

سیاح موسم گرما کی چھٹیاں منانے بلتستان کے شہر سکردو میں پہنچتے ہی مختلف جھیلوں اور پہاڑوں کا رخ کرتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک مقامی رہائشی شیر افضل کا کہنا ہے کہ ’جب 1980 کی دہائی میں شنگریلا جھیل بنی تو مقامی اور غیر ملکی سیاحوں نے بلتستان کا رخ کرنا شروع کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی سکردو کی اپرکچورا جھیل بھی سیاحوں کا مرکز بنتی گئی۔

’یہاں پر 1985 سے پہلے نہ ہوٹل تھے، نہ بوٹنگ کے لیے کشتیاں بلکہ لوگ مہمانوں کو گھروں میں چائے اور کھانے کے لیے دعوت دیتے تھے۔‘

ان کے مطابق ماضی میں کوؤں کی بہتات کی وجہ سے اس جھیل کا نام فرق زھو مشہور تھا۔

شیر افضل نے بتایا کہ ان کے والد نے یہ محسوس کیا کہ یہاں ایک ہوٹل کا افتتاح کریں تاکہ یہاں آئے ہوئے مہمانوں کو گرم کھانے کے ساتھ آرام کے لیے بھی جگہ میسر ہو۔

شیر افضل کہتے ہیں کہ 1990 میں پہلی بار یہاں کشتی آئی، جس کے بعد سے دوسرے شہروں سے آئے ہوئے مہمانوں کی فرمائش پر موٹر بوٹ بھی لائی گئی۔

’آہستہ آہستہ یہ جھیل اب عالمی سطح پہ مشہور ہونے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کے لیے روزگار کا اہم ذریعہ بھی بن گئی ہے۔

ان کے مطابق: ’اس جھیل میں پانی چشموں کے ذریعے آتا ہے اور چشموں کے صورت میں ہی نکلتا ہے۔ اس جھیل کی شکل لمبائی میں ہے اور اس کی لمبائی ایک کلومیٹر جبکہ چوڑائی ڈیڑھ کلو میٹر ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان