مسابقتی کمیشن پاکستان (سی سی پی ) نے حکومت پاکستان کی جانب سے قومی فضائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے جاری عمل میں پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ (ہولڈکو) کے ذریعے ادارے کے 100 فیصد حصص کے حصول کے لیے ’سکیم آف ارینجمنٹ‘ کی منظوری دے دی ہے۔
سی سی پی کی جانب سے ہفتے کو جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہولڈکو، ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے جو کہ حکومت پاکستان کی مکمل ملکیت ہے اور پی آئی اے کے مخصوص اثاثوں، واجبات اور ذیلی اداروں بشمول اس کے کاروبار، جائیداد، حقوق اور ذمہ داریوں کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پرسنبھالنے کے لیے حال ہی میں قائم کی گئی ہے۔
پی آئی اے ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے جو ہوا بازی اور اس سے منسلک خدمات جیسے انجینئرنگ، ہینڈلنگ، کارگو، فلائٹ کچن، اور تربیت فراہم کرتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سی سی پی کے بیان کے مطابق وفاقی حکومت نے چھ فروری 2024 کو نجکاری ڈویژن کی طرف سے پیش کردہ ’پی آئی اے سی ایل کی تقسیم ـ قانونی علیحدگی کا منصوبہ اور لین دین کے ڈھانچے‘ کی بنیاد پر اس ٹرانزیکشن کی منظوری دی تھی جس کے تحت ہولڈکو، پی آئی اے کے 100 فیصد شیئرز حاصل کرے گی اور اس کے ساتھ ہی پی آئی اے کے بنیادی اثاثے اور نان کور واجبات بھی ہولڈکو کو منتقل کیے جائیں گے۔
اس معاملے میں جس متعلقہ مارکیٹ کی نشاندہی کی گئی ہے وہ پاکستان کی ریئل اسٹیٹ مارکیٹ ہے کیوں کہ پی آئی اے ملک بھر میں یکساں مسابقتی حالات کے ساتھ جائیدادوں کی مالک ہے۔
تاہم پی آئی اے کی بنیادی ایوی ایشن سرگرمیاں اور متعلقہ خدمات کمپنی کے پاس رہیں گی اور ہولڈکو کو منتقل نہیں کی جائیں گی۔
سی سی پی کے پہلے مرحلے کے تجزیے سے ظاہر ہوا کہ مجوزہ ٹرانزیکشن متعلقہ مارکیٹ میں ہولڈکوکے غلبہ کا باعث نہیں بنے گی، اس لیے سی سی پی نے اس انضمام کی اجازت دے دی ہے۔
سی سی پی کی جانب سے اس انضمام کی فوری منظوری حکومت پاکستان کے اقتصادی بحالی کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔
یہ خاص طور پر سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔