مظفرآباد: مظاہرین کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان، اموات پر یوم سوگ

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 23 ارب روپے کی فوری فراہمی کی منظوری دی تھی

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے احتجاج کرنے والے مظاہرین کی نمائندہ تنظیم ’عوامی ایکشن کمیٹی‘ نے مطالبات کی منظوری کے بعد منگل کو احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

تاہم احتجاج کے دوران مظاہرین اور رینجرز کے درمیان جھڑپ میں تین افراد کی اموات کے بعد منگل کو یوم سوگ اور شٹر ڈاؤن ہڑتال رہے گی۔

عوامی ایکشن کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق:

۔ احتجاج کے دوران جان سے جانے والے تین نوجوانوں کے لواحقین کو قصاص ادا کیا جائے گا۔

۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک کے خلاف درج تمام مقدمات ختم اور گرفتار افراد کو رہا کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

۔ عوامی ایکشن کمیٹی نے میرپور ڈویژن اور مظفرآباد میں پولیس تشدد کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

۔ جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات کو منظر عام پر لا کر ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر ریاست بھر میں جاری لاک ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

۔ تین اموات پر ریاست بھر میں آج یوم سوگ اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق سکیورٹی خدشات کے پیش نظر اور امن عامہ کی صورت حال کے پیش نظر ضلع مظفر آباد کے سرکاری و نجی تعلیمی ادارے آج (14 مئی) کو بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں آٹے کی قیمت مں کمی اور بجلی قیمتوں کو پن بجلی کے پیدواری نرخوں کے مطابق مقرر کرنے کے لیے جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر انتظام احتجاج کیا جا رہا تھا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق اس دوران تین افراد گولیاں لگنے سے جان سے چلے گئے جبکہ آٹھ زخمی ہوئے۔ حکام کے مطابق کئی افراد بشمول رینجرز اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت پیر کو ہونے والے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا تھا کہ سبسڈی اور بجلی کی قیمت کے حوالے سے جو طویل مدتی مسائل تھے، ان کے حل کے لیے دو نوٹیفکیشنز جاری کر دیے گئے ہیں جس سے ان کے بقول احتجاج کرنے والے مظاہرین کے مطالبات حل ہو گئے ہیں۔

اجلاس میں صورت حال کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کشمیری عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے 23 ارب روپے کی فوری فراہمی کی منظوری دی تھی۔

سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی نئی قیمتیں درج ذیل ہیں:

۔ ایک سے 100 یونٹ تک: 3 روپے فی یونٹ

۔ 100 سے 300 یونٹ تک: 5 روپے فی یونٹ

۔ 300 یونٹ سے زائد: 6 روپے فی یونٹ

کمرشل صارفین کے لیے بجلی کی نئی قیمتیں درج ذیل ہیں:

۔ ایک سے 100 یونٹ تک: 10 روپے فی یونٹ

۔ 100 سے 300 یونٹ تک: 12 روپے فی یونٹ

۔ 300 یونٹ سے زائد: 15 روپے فی یونٹ

محکمہ خوراک نے بھی سرکاری آٹے کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نئی قیمتوں کے مطابق:

۔ 20 کلو گرام فائن آٹا: 1000 روپے

۔ 40 کلو گرام فائن آٹا: 2000 روپے

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان