’بیڈ بریتھ (بدبودار سانس والے) ریپسٹ‘ کے نام سے موسوم امریکی ریاست میساچوسٹس کے ایک مفرور ملزم کو 17 سالوں بعد بالآخر گرفتار کر لیا گیا۔
امریکی مارشلز نے انہیں منگل کو کیلیفورنیا سے گرفتار کیا۔
55 سالہ ٹوین کٹ لی کی گرفتاری میں متعدد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران شامل تھے جن میں پیسیفک ساؤتھ ویسٹ ریجنل فیوجیٹیو ٹاسک فورس، میساچوسٹس فیوجیٹیو ٹاسک فورس، میساچوسٹس سٹیٹ پولیس اور کوئنسی پولیس ڈیپارٹمنٹ شامل ہیں۔
لی پر ستمبر 2007 میں مقدمے کے دوران فرار ہونے کا الزام ہے جہاں انہیں 2005 میں ایک خاتون کے اغوا اور ریپ کے الزام میں سزا سنائی جانی تھی۔
حکام کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے دو فروری 2005 کو کوئنسی میں اپنے خاندان کی ملکیت والے ریستوران کی ایک ویٹریس کے گھر میں گھسنے کے بعد ان کا ریپ کیا۔
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ جرم کے دوران حملہ آور نے ماسک پہنا ہوا تھا اور متاثرہ خاتون کو چاقو کی نوک پر انہیں بستر پر باندھ کر ان کا ریپ کیا۔
کئی گھنٹوں بعد ان کے بوائے فرینڈ گھر لوٹے تو انہوں نے متاثرہ خاتون کو بستر پر جکڑا ہوا پایا کیونکہ وہ فون پر اپنی گرل فرینڈ سے رابطہ نہیں کر پا رہے تھے۔
متاثرہ خاتون نے بعد میں لی کو ان کی سانس کی بدبو سے بطور ملزم شناخت کیا، یہی وجہ ہے کہ میڈیا میں انہیں ’بیڈ بریتھ ریپسٹ‘ کا نام دیا گیا۔
دو دن کی تحقیق کے بعد 2005 میں ایک جیوری نے لی کو اغوا اور ریپ کا مجرم قرار دیا تھا لیکن وہ سزا سنائے جانے سے پہلے ہی ریاست سے فرار ہو گئے اور تفتیش کار تقریباً 17 سال تک ان کا سراغ لگانے میں ناکام رہے۔
حکام نے ان کی تلاش کی کوشش میں سینکڑوں گھنٹے لگائے، متعدد میڈیا مہمات چلائیں جس میں فاکس چینل پر ’امریکاز موسٹ وانٹڈ‘ پروگرام بھی شامل ہے۔ ان کی معلومات کے لیے 10 ہزار ڈالر تک کے انعام کی پیش کش کی لیکن ان کوششوں کا بالآخر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
مارشلز نے کہا کہ آخر کار وہ مجرم کو تلاش کرنے میں کامیاب ہو گئے جب میساچوسٹس سٹیٹ پولیس کو یہ اطلاع ملی کہ وہ ممکنہ طور پر کیلیفورنیا کے ڈیابلو میں رہائش پذیر ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے بعد ریاستی پولیس نے شمالی کیلیفورنیا میں امریکن مارشلز سے اس خفیہ معلومات کی چھان بین کے لیے رابطہ کیا اور وہ اس بات کی تصدیق کرنے میں کامیاب رہے کہ وہ اس علاقے میں ہی مقیم ہین۔ ملزم پھولوں کی دکان کی مالکن کے لاکھوں ڈالر مالیت والے گھر میں رہائش پذیر تھے۔
میساچوسٹس سٹیٹ پولیس نے بتایا کہ مجرم کو منگل کی صبح اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب نگرانی کرنے والے افسران نے ایک مرد اور خاتون کو ڈیابلو میں رہائش گاہ سے نکلتے اور گاڑی میں داخل ہوتے دیکھا۔
ریاستی پولیس نے مزید کہا کہ ڈین ویل پولیس افسر نے گاڑی کو روکا جس میں لی نے اپنی حقیقی شناخت کے بارے میں اعتراف کرنے سے پہلے ابتدائی طور پر ایک جعلی نام فراہم کیا۔
پولیس نے کہا کہ انگلیوں کے نشانات نے ان کی شناخت کی تصدیق کی۔
میساچوسٹس سٹیٹ پولیس کے مطابق ان کی خاتون ساتھی، کیلیفورنیا میں 15 سال ساتھ رہنے کے باوجود کبھی ان کی اصلیت نہیں جان پائیں۔
تقریباً 17 سال کی تلاش ختم ہونے کے بعد قائم مقام پیسیفک ساؤتھ ویسٹ ریجنل فیوجیٹیو ٹاسک فورس کمانڈر چیف انسپکٹر شان لوپکولو نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ لی کی گرفتاری سے ’متاثرہ خاتون اور ان کے خاندان کو ذہنی سکون ملے گا۔‘
چیف انسپکٹر لوپکولو نے مزید کہا: ’ایسے تشدد کرنے والے مجرم موجود ہیں جو یقین رکھتے ہیں کہ وہ جرائم کر سکتے ہیں اور وہ اپنے جرائم کے لیے جوابدہ نہیں ہوں گے۔ ٹوین لی 16 سال سے زیادہ عرصے سے فرار تھے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے انہیں تلاش کرنے اور گرفتار کرنے کی غیر متزلزل لگن سے امید ہے کہ متاثرہ خاتون اور ان کے خاندان کو ذہنی سکون ملے گا۔‘
© The Independent