خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے ایک ہزار فلسطینیوں اور 88 سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے 1300 عازمین حج کی میزبانی کا حکم دیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ حج، عمرہ اور دورے کے لیے خادم الحرمین الشریفین کے مہمان پروگرام کا یہ ایک حصہ ہے۔
اس کے تحت سال 1445 ہجری کے لیے فلسطینی شہدا، قیدیوں اور زخمیوں کے اہل خانہ سے تعلق رکھنے والے 1000 فلسطینیوں کی حج میزبانی کا حکم دیا گیا۔
اس کے علاوہ سعودی عرب میں الگ کیے گئے جڑواں بچوں کے خاندان سے تعلق رکھنے والے 22 عازمین کی میزبانی کی جائے گی۔
اس پر عمل در آمد اور نگرانی وزارت اسلامی امور، دعوت و ارشاد کرتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس موقعے پر اسلامی امور، دعوت و رہنمائی کے وزیر اور خادم الحرمین الشریفین حج پروگرام کے جنرل سپروائزر شیخ ڈاکٹر عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ نے خادم حرمین شریفین اور شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا شکریہ ادا کیا۔
یہ اقدام دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے ان کی مسلسل دیکھ بھال کی عکاسی کرتے ہیں، اور خادم الحرمین شریفین کے خرچ پر مسلمانوں کو حج کے لیے اکٹھا کرکے ان کے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کو مضبوط کرتے ہیں۔
الشیخ نے کہا کہ شاہی حکم نامے کے اجرا کے بعد سے وزارت ان زائرین کی میزبانی کی تیاری کر رہی ہے اور ایک سٹریٹجک منصوبہ تیار کر رہی ہے، جس میں متعدد کمیٹیاں شامل ہیں جو خادم الحرمین شریفین کے مہمانوں کی دیکھ بھال کے لیے وقف ہیں۔
یہ منصوبہ حجاج کرام کی اپنے آبائی ممالک سے روانگی پر شروع ہوتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ انہیں آسانی کے ساتھ عمرہ اور حج کی ادائیگی کے لیے تمام سہولیات حاصل ہوں، اور حجاج مدینہ جائیں اور مسجد نبوی میں نماز ادا کریں۔
وفاقی وزیر کے مطابق 26 سال قبل اس پروگرام کے آغاز سے لے کر اب تک اس پروگرام کے تحت 60 ہزار سے زائد عازمین حج کی میزبانی کی جا چکی ہے۔
رواں برس دنیا بھر سے 20 لاکھ سے زائد عازمین حج بشمول 179,210 پاکستانی حج ادا کریں گے۔